سوال:
کیا شیطان کی چالوں سے بچاؤ کی کوئی جامع دعا ہے ؟
جواب :
ہاں، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
أعوذ بكلمات الله التامات التي لا يجاوزھن بر ولا فاجر، من شر ما خلق و ذرأ و برأ، ومن شر ما ينزل من السماء و من شر ما يعرج فيها، ومن شر ما ذرا في الأرض ومن شر ما يخرج منها، ومن شر فتن الليل والنهار، و شر کل طارق إلا طارقا يطرق بخير يا رحمن
” اے اللہ میں تیرے ان مکمل کلمات، جن سے کوئی نیک اور نہ بد تجاوز کر سکتا ہے، کے ذریعے تیری پناہ چاہتا ہوں اور ہر اس شر سے جو اس نے پیدا کیا اور پھیلا دیا اور جو شر آسمان سے اترتا اور جو آسان میں چڑھتا ہے اور جو شر زمین میں ہے اور جو اس سے نکلتا ہے اور دن اور رات کے فتنوں سے اور رات کو آنے والوں کے شر سے، سوائے اس کے جو رات کو بھلائی لے کر آئے۔ (اے رحمن) تیری پناہ مانگتا ہوں۔ “ [مسند أحمد 3 / 419 سنن البيهقي دلائل النبوة 7/ 95 ابن السني، رقم الحديث 637 مجمع الزوائد 10 / 127 ]
ایک حدیث میں ہے کہ یہ دعا جبریل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت سکھائی، جب شیاطین پہاڑوں اور وادیوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ٹوٹ پڑے۔ ان کے ساتھ ابلیس بھی تھا، جو اللہ کے رسول کے چہرے کو جلانے کے لیے آگ کا شعلہ لایا تھا۔ (تو اس دعا کو پڑھنے کے باعث الله تعالیٰ نے شیاطین سے آپ کو محفوظ فرما لیا)۔