شیطان کی مختلف شکلیں اور ان کے اثرات
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

 سوال:

شیطان کون کون سی شکلیں اختیار کر سکتا ہے ؟

جواب :

سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کتوں کو قتل کر دینے کا حکم ارشاد فرمایا۔ حتی کہ ایک عورت دیہات سے اپنا کتا ساتھ لے کر آتی تو ہم نے اس کو بھی قتل کر دیا۔ پھر( اس کے بعد) کتوں کے قتل سے روک دیا اور فرمایا:
عليكم بالأسود البهيم ذي النقطتين فإنه شيطان
”انتہائی سیاہ جس کی آنکھوں پر دو نقطے ہوتے ہیں، انھیں قتل کر دو، کیونکہ وہ شیطان ہیں۔ “ [ صحيح مسلم، رقم الحديث 1572 ]
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے :
”جنات انسانوں، چوپایوں، سانپ، بچھو، اونٹ، گائے، گھوڑے، خچر، گدھے اور پرندوں وغیرہ کی شکلیں اختیار کر سکتے ہیں۔“ [رسالة الجن لابن تيمية ص: 32 ]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
الكلب الأسود شيطان
’’سیاہ کتا شیطان ہے۔ “ [صحيح مسلم، رقم الحديث 56 ]
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا :
’’کالی بلی بھی شیطان ہے۔“
ابلیس غزوہ بدر والے دن ایک انسان سراقہ بن مالک، جو بنی مدلج کا سردار تھا، کی شکل میں آیا۔
سیاہ رنگ بھی شیطانی ہے، کیوں کہ سیاہ رنگ میں شیطانی قوتیں دوسرے رنگوں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہیں۔ سیاہ رنگ میں حرارت کی قوت بھی ہوتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے