شہری کا دیہاتی کے لیے بیع کرنا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

شہری کا دیہاتی کے لیے بیع کرنا اور (تجارتی) قافلوں کو باہر ہی مل لینا

شہری کا دیہاتی کے لیے بیع کرناجائز ہے نہ قافلوں کو ملنا ہی، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنا سامان بیچنے کے لیے بازاروں اور منڈیوں میں لے کر آتے ہیں، یہ شخص ان کے بازار میں داخل ہونے سے پہلے ہی ان کو مل لیتا ہے اور ان سے سستے داموں سودا خرید لیتا ہے، پھر اسے خود بازار لاتا ہے، یہ اس لیے منع ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
”قافلوں کو نہ ملو اور شہری دیہاتی کے لیے بیع نہ کرے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 2150]
[اللجنة الدائمة: 14409]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: