سر پر مہندی لگانا ناقص طہارت نہیں
فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : ایک عورت نے وضو کرنے کے بعد سر پر مہندی لگائی اور پھر نماز ادا کرنے لگی۔ کیا اس کی نماز درست ہے؟ اگر اس کا وضو ٹوٹ گیا تو کیا مہندی پر مسح کرے گی یا بال دھو کر ادائیگی نماز کے لئے وضو کرنا ہو گا؟
جواب : طہارت (صغری یا کبریٰ) حاصل کرنے کے بعد سر پر مہندی لگانا ناقض طہارت نہیں ہے۔ اگر عورت وضو یا غسل کے بعد سر پر لیپ کرے تو طہارت صغریٰ (وضو) کے لئے سر کا مسح کرنا کافی ہو گا۔ لیکن طہارت کبریٰ (غسل کرنے کی صورت) میں سر کا مسح کافی نہ ہو گا، بلکہ اس پر تین بار پانی ڈالنا ضروری ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ سیدہ ام سلمی رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اپنے سر کے بالوں کو کس کر باندھتی ہوں، کیا غسل جنابت اور غسل حیض کیلئے انہیں کھولنا ہو گا؟
اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا انما يكفيك أن تحثى على رأسك ثلاث حثيات، ثم تفيضين عليك الماء فتطهرين [صحیح مسلم رقم 330]
”نہیں، تیرے لئے یہی کافی ہے کہ تو سر پر تین لیپ پانی ڈال لے، پھر اپنے جسم پر پانی انڈیل کر غسل کر لے۔“
ویسے اگر عورت حیض کے بعد غسل کرتے وقت انہیں کھول لے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ کچھ دیگر احادیث اس کی مؤید ہیں۔ والله ولي التوفيق

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے