روزہ افطار کے صحیح اور غلط طریقے قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

صحیح اسلامی طریقۂ افطار

آج کل ایک افسوسناک رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے کہ لوگ روزہ کھولنے میں غیر اسلامی طریقے اختیار کرنے لگے ہیں۔ بعض افراد مساجد سے بجنے والے ٹوٹو یا سائرن کی آواز پر افطار کرتے ہیں، کچھ اذان مکمل ہونے کے بعد ہی روزہ کھولنے کو ضروری سمجھتے ہیں، جبکہ دیگر لوگ مختلف غیر ثابت شدہ رسومات میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

یہ سب طریقے شریعت کے مطابق نہیں ہیں!

صحیح اسلامی طریقہ کیا ہے

سورج غروب ہوتے ہی فوراً افطار کرنا سنت ہے

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ”
(صحیح بخاری: 1957، صحیح مسلم: 1098)

ترجمہ:
"لوگ ہمیشہ بھلائی میں رہیں گے جب تک وہ افطار میں جلدی کریں گے۔”

یہ حدیث واضح طور پر بیان کرتی ہے کہ افطار میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے بلکہ سورج غروب ہوتے ہی روزہ کھول لینا سنت ہے۔

بسم اللہ کہہ کر روزہ افطار کرنا اور مخصوص دعا پڑھنا افضل ہے

نبی اکرم ﷺ روزہ افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

"ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ”
(ابو داؤد: 2357)

ترجمہ:
"پیاس بجھ گئی، رگیں تر ہو گئیں، اور اجر ثابت ہو گیا، اگر اللہ نے چاہا۔”

یہ دعا افطار کے وقت پڑھنی چاہیے کیونکہ یہ نبی ﷺ کی سنت سے ثابت ہے۔

غلط طریقے جو ترک کرنے چاہئیں

مساجد کے ٹوٹو یا سائرن کا انتظار کرنا – یہ طریقہ نبی ﷺ اور صحابہ کرامؓ سے ثابت نہیں ہے۔

اذان مکمل ہونے کے بعد روزہ افطار کرنا – شریعت میں اس کی کوئی دلیل نہیں، بلکہ سورج غروب ہوتے ہی افطار کرنے کا حکم ہے۔

خودساختہ طریقے اور غیر ثابت شدہ دعائیں ایجاد کرنا – دین میں نئی چیزیں شامل کرنا بدعت ہے، اور بدعت سے بچنا ضروری ہے۔

امت مسلمہ کے لیے ایک اہم ہدایت

مسلمانوں کو چاہیے کہ روزہ افطار کرتے وقت ان غیر اسلامی طریقوں سے بچیں اور سنت نبوی ﷺ کے مطابق عمل کریں۔ دین میں غیر ثابت شدہ چیزوں کو شامل کرنا بدعت ہے، اور ہمیں ہر بدعت سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھنا چاہیے۔

دعا

اللہ تعالیٰ ہمیں دین کو اصل شکل میں اپنانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ہر بدعت سے محفوظ رکھے۔
آمین!

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1