روایت كانت تسمع صوت سند کیسی ہے؟
شمارہ السنہ جہلم

ایک روایت کی تحقیق درکار ہے:
إن عائشة رضي الله عنها كانت تسمع صوت الوتد والمسمار يضرب فى بعض الدور المطلبة بمسجد النبى صلى الله عليه وسلم ، فترسل إليهم أن لا تؤذوا رسول الله صلى الله عليه وسلم
”سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو مسجد نبوی سے متصل کسی کچے مکان سے کیل اور ہتھوڑی کی آواز سنائی دی ۔ آپ نے اس گھر والوں کی طرف پیغام بھیجا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا مت دیں ۔“ [ الدرة الثّمينة فى أخبار المدينة لابن النجار ، ص 197 ، إمتاع الأسماع للمقريزي ٦٢٤/١٤]
جواب: جھوٹی روایت ہے ۔
➊ محمد بن حسن بن زبالہ ”متروک“ اور ”کذاب“ ہے ۔
➋ عبد العزیز بن ابی حازم تبع تابعین میں سے ہیں ، لہٰذا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ”منقطع“ ہوئی ۔ رہا ان کا متابع نوفل بن عمار ، تو اس کا ذکر تک نہیں ملا ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!