ذکرِ الٰہی کے ذریعے شیطان سے حفاظت کا سبق
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا ولادت کے وقت بچہ شیطان کے (چھونے کی وجہ سے) روتا ہے ؟

جواب:

جی ہاں!
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ إِنِّي وَضَعْتُهَا أُنثَىٰ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْأُنثَىٰ ۖ وَإِنِّي سَمَّيْتُهَا مَرْيَمَ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ﴿٣٦﴾
”پھر جب اس نے اسے جنا تو کہا: اے میرے رب ! یہ تو میں نے لڑکی جنی ہے، اور اللہ زیادہ جاننے والا ہے جو اس نے جنا اور لڑکا اس لڑکی جیسا نہیں اور بے شک میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور بے شک میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔ “ [آل عمران: 36]
یعنی میں اس کو شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ میں دیتی ہوں اور اس کی اولاد کو بھی اور وہ اس کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مریم کی والدہ کی دعا کو قبول فرما لیا۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ یقیناً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ما من مولود يولد إلا والشيطان يمسه حين يولد، فيستهل صارخا من مس الشيطان إياه إلا مريم وابنها ثم يقول أبو هريرة : واقرؤا إن ششم: إني أعيذهابك وذريتها من الشيطن الرجيم
”ہر بچے کو ولادت کے وقت شیطان چھوتا ہے، تو وہ شیطان کے چوکے کی وجہ سے چیختا ہے، سوائے مریم اور اس کے بیٹے کے۔ پھر سیدنا ابوہریرہ (مریم اور اس کے بیٹے عیسی علیہ السلام کے استثنی پر دلیل دیتے ہوئے) فرمانے لگے: اگر (دلیل) چاہتے ہو تو پڑھ لو: (اور بے شک میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور بے شک میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں)۔“ [صحيح البخاري رقم الحديث 3431]

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ما من مولود إلا عصره الشيطاث عصرة أو عضرتين إلا عيسى ابن مريم و مريم
”عیسی اور ام عیسیٰ (مریم علیہما السلام ) کے علاوہ ہر بچے کو ہی شیطان ایک ٹھوکا یا دو ٹھوکے مارتا ہے۔“ [صحيح مسلم رقم الحديث 2366 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1