دعا سے علاج قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر: شفیق الرحمن فرخ حفظہ اللہ (کتاب کا پی ڈی ایف لنک)

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
’’اور یہ قرآن جو ہم نازل کر رہے ہیں مومنوں کے لیے تو سراسر شفا اور رحمت ہے۔‘‘
(بنی اسرائیل ۸۲)

مضمون کے اہم نکات:

دعا سے علاج

جس طرح اردو میں اللہ تعالیٰ سے مانگنے کو دعا کرنا کہا جاتا ہے۔ عربی زبان میں اس کا مادہ، د، ع ، و ہے جس کا باب دَعَا ،يَدْعُوِ، دُعاء ہے اور پکارنا اور مدد چاہتا اس کے معانی ہیں۔ عام طور پر تو پریشانی دکھ تکلیف مرض شدت اور مختلف ضرور یا ت کے لیے آدمی دعا کرتا ہے لیکن رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا:
(تعرف إلى الله فِي الرَّخاءِ يَعْرِفُكَ فِي الشدۃ)
’’خوشحالی میں اللہ تعالی سے تعلق مضبوط رکھو وہ تمہیں مشکلات میں یا در کھے گا۔“
(صحیح الجامع العلم الا برای ج ۲۹۹۱)
علاوہ ازیں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ میں مختلف مشکلات شدائد اور ضروریات و حاجات کے لیے دعائیں مخصوص ہیں۔
بعض اہل علم نے دعا کی اہمیت کے پیش نظر یہاں تک کہہ دیا:
أَعْجَز النَّاسِ مَنْ عَجَز عَنِ الدُّعَاء.
لا چار تو وہ ہے جو دعا بھی نہ کر سکے۔
[انتخاب سعودی تقویم ]
رسول اللہ ﷺ نے دعا مانگنے کی اس قدر اہمیت بیان فرمائی کہ ایک موقع پر ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ سے نہیں مانگتا اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔
(جامع ترمذی ح : ۳۳۷۳)
قرآن مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے سبق دیا: کہہ دو
وَلَمْ أَكُن بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيًّا –
ترجمہ:
’’ اے میرے رب ! میں تجھ سے دعا مانگ کر کبھی نامراد نہیں ہوا۔ ‘‘(سورہ مریم ۴)
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
دعا نازل شدہ (آفات ) اور جو ابھی نازل نہیں ہوئیں سب کے لیے نفع بخش ہے، لہذا اے اللہ کے بندو! دعا ضرور کیا کرو ۔
(ترمذی ح:۳۵۴۸)
اگر کسی کے لیے غائبانہ دعا کی جائے تو یہ اس قدر مفید بات ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق اللہ تعالیٰ اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے غائبانہ دعا مانگنے والے کے پاس ایک فرشتہ مقرر کر دیتا ہے کہ وہ بھلائی کے لیے کی گئی دعا پر صرف آمین ہی نہیں کہتا بلکہ یہ بھی کہتا ہے اللہ تجھے بھی ویسی ہی بھلائی عطا فرمائے ۔
(صحیح مسلم ح ۱۹۴۷)
معمولی سے معمولی چیز کی ضرورت کے پورا کرنے کی بھی صرف اللہ تعالی ہی سے دعا مانگے۔
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جوتے کا تسمہ بھی ٹوٹ جائے تو وہ بھی اس (اللہ ) سے مانگے ۔
(ترمذی ح : ۳۶۱۳)
ذیل میں ایسی ہی کچھ ضروری دعائیں درج کی جارہی ہیں۔ نیز دعا کے متعلق چند ضروری مسائل بھی درج کیے جارہے ہیں۔ جیسے اللہ تعالی کا فرمان ہے:
ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ
’’مجھ سے دعائیں کرو تمھاری دعا ئیں میں قبول کروں گا ۔ ‘‘
(المومن ۶۰)
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کا ارشاد ہے:
(لَا يَرُدُ الْقَضَاء إِلا الدُّعَاء)
’’دعا کے سوا تقدیر کو کوئی چیز نہیں ٹال سکتی‘‘

دعا عبادت ہے

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
(الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ)
’’دعا مانگنا ہی تو عبادت ہے‘‘۔
(ترمزی ح:۳۲۴۷)
اللہ تعالیٰ سے مانگنے پر اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے، ثواب بھی ملتا ہے اور مقصد بھی پورا ہو جاتا ہے۔ مگر اللہ کے علاوہ کسی زندہ یا مردہ سے دعا کی جائے تو انسان گناہ گار ہو جاتا ہے اور مقصد بھی پورا نہیں ہوتا اور اللہ سخت ناراض ہو جاتا ہے کیونکہ دعا مانگنا رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کے ارشاد کے مطابق عبادت ہے اور غیر اللہ کی عبادت کلمے کی مخالفت ہے کیونکہ کلمہ کا معنی یہ ہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔ لہذا ایک مسلما ن کو چاہیے کہ اپنی تمام پریشانیاں اور مسائل جادو گروں روایتی پیروں، فقیروں، قبرو ں اور مزاروں وغیرہ پر پیش کرنے کی بجائے براہ راست اپنے اللہ کے سامنے پیش کر ے جو ہر کسی کی سنتا ہے اور ماں سے بھی زیادہ مہربان ہے۔

دعا کی قبولیت کا نادر نسخہ

◈دعا مانگنے کے لیے اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم بطور وسیلہ اختیار کیا جائے تا کہ دعا کی قبولیت کی صورت نکل سکے ۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو دعا کرتے سنا وہ کہہ رہا تھا:
اللهُمَّ اِنّى اَسْئَلُكَ بِأَنِّي أَشْهَدُ أَنَّكَ أَنتَ الله لا إله إلا انْتَ الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا احد
’’اے اللہ ! میں تجھ سے مانگتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ عبادت کے لائق صرف تو ہی ہے، تیرے سوا کوئی نہیں، تو اکیلا ہے اور بے نیاز ہے، تو نے کسی کو نہ جنا ہے اور نہ ہی تجھے کسی نے جنا ہے اور نہ کوئی تیرا ہم سرہی ہے۔‘‘
(ترمذی ح:۳۴۷۵)
’’ تو رسول اللہ ﷺ نے سن کر بتا یا اللہ کی قسم ! اس نے اللہ کے اسم اعظم کا واسطہ دے کر دعا کی جس سے اسے پکارا جائے تو سنتا ہے اور مانگا جائے تو دیتا ہے۔‘‘

◈ اسم اعظم کے ساتھ جناب رسول اللہ ﷺ پر درود شریف پڑھنا بھی دعا کی قبولیت کا باعث ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو دعا مانگتے سنا کہ اس نے دعا میں درود شریف نہ پڑھا تھا ،
آپ ﷺ نے فرمایا:
اس نے جلد بازی سے کام لیا۔
پھر فرمایا:
جب تم میں سے کوئی دعا کرنے لگے تو اللہ تعالی کی حمد وثنا کے بعد نبی ﷺ پر درود بھی پڑھے، پھر جو چاہے مانگے ۔
(جامع ترمذی ، ح ۳۴۷۷)

◈ درود شریف کا پڑھنا ویسے بھی باعث رحمت ہے،
آپ ﷺ نے فرمایا :
جو شخص مجھ پر ایک بار درود پڑھے، اللہ تعالی اس پر دس دفعہ رحمت بھیجتا ہے۔
(صحیح مسلم ، ح : ۴۰۸)

درود شریف یوں پڑھے:
اللّهُـمَّ صَلِّ عَلـى مُحمَّـد، وَعَلـى آلِ مُحمَّد، كَمـا صَلَّيـتَ عَلـى إبْراهـيمَ وَعَلـى آلِ إبْراهـيم، إِنَّكَ حَمـيدٌ مَجـيد ، اللّهُـمَّ بارِكْ عَلـى مُحمَّـد، وَعَلـى آلِ مُحمَّـد، كَمـا بارِكْتَ عَلـى إبْراهـيمَ وَعَلـى آلِ إبْراهيم، إِنَّكَ حَمـيدٌ مَجـيد
ترجمہ: ’’اے اللہ! محمد اور محمد کی آل پر رحمت فرما، جیسے تو نے ابراہیم کی آل پر رحمت فرمائی، بلاشبہ تو سزاوار حمد، عظمتوں والا ہے۔ اے اللہ! محمد پر اور محمد کی آل پر برکت نازل فرما، جیسے تو نے ابراہیم کی آل پر برکت نازل فرمائی، بلاشبہ تو سزاوار حمد ہے، عظمتوں والا ہے۔“
تین قسم کے لوگوں کی دعا خاص طور پر رد نہیں ہوتی۔
➊مظلوم کی دعا
➋مسافر کی دعا
➌اولاد کے خلاف باپ کی دعا۔
(صحیح الجامع الصغیر ، ح ۳۰۳۱)

تکلیفیں صرف اللہ ہی رفع کرتا ہے

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ
’’بے کس جب اسے (اللہ تعالیٰ کو ) پکارتے ہیں تو ان کی فریادیں (اللہ کے سوا) کون سننے والا ہے اور دکھوں کا مداوا کون کرنے والا ہے ؟
(النمل٦٢)

ہدایت، تقوی اور دیگر بہت کی بھلائیوں کا خزانہ:

(اللَّهُمَّ إِنِي أَسْأَلُكَ الهُدَى، وَالتُّقَى، وَالعفَافَ، والغنَى)
’’اے اللہ میں تجھ سے ہدایت، تقوی، عافیت اور غنا کا سوال کرتا ہوں ۔ ‘‘
(صحیح مسلم ح : ۲۷۲۱)ء
اللہ رب العزت نے فرمایا:
وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ
’’اور صبر اور نماز کے ساتھ ( اللہ سے) مدد طلب کرو‘‘۔
(البقرہ ۴۵)
اس لیے (اللہ رحم کرے) اگر کوئی دکھ تکلیف مصیبت مثلا کسی کی وفات پانے کی خبر یا کسی نقصان کی اطلاع وغیرہ ملے تو :
➊صبر سے کام لے۔
➋وضو کر کے نماز شروع کر دے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کا یہ حکم بھی ہے کہ ایسے موقع پر( إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ) پڑھے۔
ترجمہ : ’’ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اس کی طرف لوٹنے والے ہیں۔‘‘
(البقرة١٥٦)

❀ علاج کے لئے مسنون دعائیں

فرمان باری تعالیٰ ہے:
◈ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِۙ۬
’’ لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک ایسی چیز آئی ہے جو نصیحت ہے اور دلوں میں جوروگ ہیں ان کے لیے شفا ہے‘‘۔
(یونس ۵۷)

پریشانی دور کرنے کی دعائیں

◈لَا إِلَهَ إِلَّا انْتَ سُبُحْنَكَ إِنى كُنْتُ مِنَ الظَّلِمِينَ
تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے تو پاک ہے بے شک میں ہی ظالموں ( گناہ گاروں ) سے ہوں ۔
(انبیا، ۸۷)
◈اللَّهُ اللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِكْ بِهِ شَيْئًا
’’اللہ اللہ ہی میرا رب ہے میں اس کے ساتھ قطعاً شرک نہیں کروں گا“۔
◈يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ أَصْلِحُ لي شأني كُلَهُ وَلَا تَكِلُنِى إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ
اے ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والے ! میں تیری رحمت سے مدد کا طلب گار ہوں، میری ہر اعتبار سے اصلاح فرمادے اور پلک جھپکنے کے برابر بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا۔
(حاکم ج:۱ :ح۱۵۳۵)
◈اللّهُـمَّ رَحْمَتَـكَ أَرْجـو فَلا تَكِلـني إِلى نَفْـسي طَـرْفَةَ عَـيْن، وَأَصْلِـحْ لي شَأْنـي كُلَّـه لَا إِلَهَ إِلَّا أنْـت
’’اے اللہ ! میں تیری رحمت کا امیدوار ہوں تو آنکھ جھپکنے کے برابر بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا اور میری حالت کی ہر اعتبار سے اصلاح کر دینا کہ تیرے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں‘‘۔
(ابو دائود ح ۵۰۹۰)

بے قراری رفع کرنے کی دعا

◈ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللهُ الْعَظِيمُ الْحَلِيمُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ السَّمَوتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ –
’’اللہ عظمت والے اور علم والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، عرش عظیم کے رب اللہ تعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے ۔ زمین و آسمان اور عرش کریم کے رب اللہ تعالٰی کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں ہے“۔
(صحیح بخاری ح ۱۳۳۲)

◈سید الاستغفار اور اس کی فضیلت

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
’’جس نے صبح کے بعد سید الاستغفار پڑھا اسے شام تک اور جس نے اسے شام کے بعد پڑھا اسے صبح تک جنت میں داخل ہونے سے صرف موت روکے ہوئے ہے۔‘‘
◈اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت، خلقتني وأنا عبدك، وأنا على عهدك، ووعدك ما استطعت، أعوذ بك من شر ما صنعت، أبوء لك بنعمتك علي، وأبوء بذنبي فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت
ترجمہ:
اے اللہ تو ہی میرا رب ہے تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے۔ تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا ہی بندہ ہوں اور میں تیرے ساتھ کیے جانے والے وعدے اور معاہدے پر قائم ہوں ، جس قدر میری طاقت میں ہوا۔ میں اپنے کیے جانے والے کاموں کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ میں تیری نعمتوں کا اعتراف کرتا ہوں جو تو نے مجھے عنایت کی ہیں اور میں اپنے گناہوں کو بھی تسلیم کہتا ہوں تو مجھے معاف کر دے کیونکہ تیرے سوا گنا ہوں کو کوئی بھی معاف نہیں کر سکتا۔
(صحیح بخاری ، ح ۱۳۰۲)
◈ اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ ابْنُ عَبْدِكَ ابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ ، مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَاءُكَ أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ ، أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَكَ ، أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي ، وَنُورَ صَدْرِي ، وَجَلاءَ حُزْنِي ، وذَهَابَ هَمِّي
ترجمہ:
اے اللہ ! میں تیرا بندہ، تیرے بندے کا بیٹا اور تیری بندی کا بیٹا ہوں، میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے تیرا حکم مجھ میں جاری ہے، میرے بارے میں تیرا فیصلہ عدل ہے، میں تجھ سے تیرے ہر اس خاص نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے خود اپنا نام رکھا ہے یا اسے اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے، یا علم الغیب میں اسے اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دی ہے کہ تو قرآن کو میرے دل کی بہار اور میرے سینے کا نور اور میرے غم کو دور کرنے والا اور میری پریشانی کو لے جانے والا بنا دے۔
(مسند احمد ص ۳۹)

◈حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ .
’’ترجمہ مجھے اللہ ہی کافی ہے، اس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے۔
[صبح و شام سات سات مرتبہ پڑھیں](عمل الیوم والیلتہ ابن اسنی ح ۷۱)

◈بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ في الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ ، جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاتی اور وہی سنے والا جاننے والا ہے۔
[صبح و شام تین تین مرتبہ پڑھیں](صحیح ابن ماجہ ۳۱۳۳)

دنیا و آخرت کی دعا

◈اللَّهُمَّ رَبَّنَا اتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ –
’’اے اللہ ! اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔‘‘
(صحیح بخاری ح ۳۵۳۳)

اصلاح احوال کی دعائیں

◈اللهُمَّ إِلَى أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَم وَالْحُزْنِ وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَضَلَعِ الدَيْنِ وَقَهُرِ الرِّجَالِ – –
’’اے اللہ ! بے شک میں غم سے ،پریشانی سے، عاجز آجانے سے ،ست ہو جانے سے ،بخل سے اور بزدلی سے قرض کے بوجھ سے اور لوگوں کے سامنے مغلوب ہو جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘۔
(صحیح مسلم ح ۵۰۳۹)

◈حَسْبُنَا اللهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ
’’ترجمہ: ہمیں اللہ ہی کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے۔‘‘

آیتہ الکرسی

رسول اللہ ﷺ نے آیت الکرسی کو سب سے عظیم آیت قرار دیا۔
(صحیح مسلم : ۱۸۸۵)

صحیح بخاری کی روایت میں ہے کہ جب تم سونے لگو تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو ،اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تمہارا نگہبان مقرر ہو جائے گا اور صبح کے ہونے تک شیطان تمہارے پاس نہیں آئے گا۔
(صحیح بخاری ، ح ۲۳۱۱)

◈اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ
’’اللہ تعالی ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو زندہ اور سب کو تھامنے والا ہے جسے نہ اونگھ آئے نہ نیند .اس کی ملکیت میں زمین و آسمان کی تمام چیزیں ہیں. کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے شفاعت کر سکے . وہ جانتا ہے جوان (لوگوں) کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ (لوگ) اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے مگر جتنا وہ چاہے ( اتنا معلوم کرا دیتا ہے ) اس کی کرسی کی وسعت نے زمین و آسمان کو گھیر رکھا ہے اسے دونوں کی حفاظت تھکاتی نہیں وہ تو بہت بلند اور بڑا عظمت والا ہے۔‘‘
(البقرہ ۲۵۵)

سورۃ بقرہ کی آخری آیات اور ان کی فضیلت

سید نا عبد اللہ بن عباسؓ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تشریف فرما تھے اور جبرائیلؑ آپ کے پاس موجود تھے کہ اوپر سے ایک آواز سنائی دی، جبرائیلؑ نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی اور کہا کہ آسمان کا یہ دروازہ آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا، اس میں سے ایک فرشتہ اترا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس آکر کہا کہ آپ کو دو نور دیے جانے کی خوشخبری دیتا ہوں جو آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے: سورہ فاتحہ اور سورۃ بقرۃ کی آخری آیتیں ۔ ان کا ایک حرف بھی آپ پڑھیں گے تو اس کا بدل آپ کو دیا جائے گا۔
(صحیح مسلم ، ح ۱۸۷۷)
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص سورۃ بقرہ کی آخری دو آیتیں رات کو (سونے سے قبل) پڑھ لیتا ہے تو یہ اس کو کافی ہو جاتی ہیں یعنی اللہ تعالی کی طرف سے نصرت واستعانت اس کے شامل حال رہتی ہے۔
(صحیح بخاری ح ۲۰۰۸)

◈لِّلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَإِن تُبْدُوا مَا فِي أَنفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُم بِهِ اللَّهُ ۖ فَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‎﴿٢٨٤﴾‏ آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ ‎﴿٢٨٥﴾‏ لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ ۖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا ۚ أَنتَ مَوْلَانَا فَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ ‎﴿٢٨٦﴾‏
’’آسمانوں اور زمین کی ہر چیز اللہ تعالی کی ملکیت ہے، تمہارے دلوں میں جو کچھ ہے اسے تم ظاہر کرو یا چھپاؤ اللہ تعالیٰ اس کا تم سے حساب لے گا۔ پھر جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزادے اور اللہ تعالی ہر چیز پر قادر ہے۔ رسول ایمان لایا اس چیز پر جو اس کی طرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے اتری اور مومن بھی ایمان لائے یہ سب اللہ تعالی اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔ اس کے رسولوں میں سے کسی میں ہم تفریق نہیں کرتے انہوں نے کہہ دیا کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی ہم تیری بخشش طلب کرتے ہیں۔ اے ہمارے رب! اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹنا ہے ۔ اللہ تعالی کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا جو نیکی کرے وہ اس کے لیے اور جو برائی کرے وہ اس پر ہے اے ہمارے رب ! اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا , اے ہمارے رب ! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جو ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا , اے ہمارے رب ! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں طاقت نہ ہو اور ہم سے درگزر فر ما ! اور ہمیں بخش دے ! اور ہم پر رحم کر ! تو ہی ہمارا مالک ہے، ہمیں کافر قوم پر غلبہ عطا فرما۔
(البقرہ) ( صحیح بخاری ح ۲۰۰۸)

حصول مقاصد اور دشمنوں کے شر سے حفاظت کی ضمانت

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جب بندہ یہ کلمات کہہ کر گھر سے نکلتا ہے تو اسے صحیح رہنمائی مقصد کا حصول اور اپنی حفاظت کی ضمانت مل جاتی ہے، الفاظ یہ ہیں:

◈بِسمِ اللهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ الا بالله
’’اللہ کے نام سے میں اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں نہ طاقت ہے نہ قوت مگر اللہ تعالی کی مشیت سے “۔
(سنن ابو دائود ح: ۵۰۹۵)

پہاڑ برابر قرض بھی ہو تو اتر وانے کی دعا

◈اللهُمَّ الْکفِنِي بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِي بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ
’’اے اللہ ! مجھے اپنے حرام کے مقابلے میں اپنے حلال کے ساتھ کافی ہو جا اور اپنے فضل سے مجھے ہر اس چیز سے بے پرواہ کر دے جو تیرے سوا ہے‘‘۔

جنت کا خزانہ حاصل کرنے کی دعا

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے حضرت ابو موسیؓ سے کہا:
کیا میں آپ کو جنت کے خزانوں میں سے ایک کلمہ نہ بتاؤں تو ابو موسیٰ ؓ نے کہا: کیوں نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :

◈لَا حَولَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ –
’’اللہ کی توفیق کے سوا گناہ سے بچنے کی ہمت ہے نہ نیکی کرنے کی طاقت“۔
(صحیح بخاری ح۶۴۰۹)

والدین و اولاد کے لیے دعا

◈رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَى وَعَلَى وَالِدَى وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرُضُهُ وَأَصْلِحُ لي فِي ذُريَّتِي إني تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِلَى مِنَ الْمُسْلِمِينَ
’’اے میرے رب ! مجھے توفیق عطا فرما کہ میں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر نچھاور فرمائی ہیں اور یہ کہ میں ایسے نیک کام سرانجام دوں جن سے تو راضی ہو جائے اور میری اولاد کی میرے لیے اصلاح فرما دے میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور بے شک میں فرماں بردار ہوں “۔
(الاحقاف ۱۵)

دشمن کے زمینی اور فضائی حملوں سے حفاظت کی دعا

◈اللهُم إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اللَّهُمَّ إِلَى اسْئلْكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ في دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِيْ وَمَالَى اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَات وَامِنْ رَوْعَاتى اللَّهُمَّ احْفَظْنِى مِن بَيْنِ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شَمَالِي وَمِنْ فَوْقَ وَأَعُوذُ بِعَظَتِكَ انُ اغْتَالَ مِنْ تَحْتِى
ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ میں اپنے دین ، دنیا، اہل اور مال میں تجھ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ ! میرے پردے والی چیزوں پر پردہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں کو امن میں رکھ۔ اے اللہ ! میرے سامنے سے میرے پیچھے سے، میرے دائیں اور بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے میری حفاظت کر اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ اچانک اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں ۔ (صحیح ابن ماجہ، ح: ۳۱۳۵)

مجلس کی تمام لغزشیں معاف کرانے کی دعا

◈سُبْحَنَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ اَشْهَدُ أَنْ لَا إلهَ إِلا أَنْتَ اسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ
’’پاک ہے تو اے اللہ! اور تیری ہی تعریف ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، میں تجھ سے معافی مانگتا ہوں اور تیرے حضور توبہ کرتا ہوں۔‘‘
(سنن ابو دائود ح۴۷۵۹)

اہم کاموں سے پہلے اللہ تعالیٰ سے بھلائی طلب کرنا

(دعائے استخارہ)
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تمہیں کوئی اہم کام کرنا ہو تو دونفل پڑھ کر یہ دعا پڑھ لو اور لفظ ’’هذا الأمر‘‘ کی جگہ پر اپنی حاجت ذکر کرو۔
◈اللهم إني أستخيرك بعلمك، وأستقدرك بقدرتك، وأسألك من فضلك العظيم، فإنك تعلم ولا أعلم، وتقدر ولا أقدر، وأنت علام الغيوب، اللهم إن كنت تعلم أن هذا الأمر- ويسميه باسمه من زواج أو سفر أو غيرهما- خيرٌ لي في ديني ومعاشي وعاقبة أمري فيسِّره لي، ثم بارك لي فيه، وإن كنت تعلم أن هذا الأمر شرٌ لي في ديني ومعاشي وعاقبة أمري فاصرفه عني واصرفني عنه، وقدّر لي الخير حيث كان، ثم أرضني به
’’اے اللہ میں تجھ سے تیرے علم کے ذریعے بھلائی چاہتا ہوں اور تجھ سے تیری طاقت کے ذریعے قدرت مانگتا ہوں اور تجھ سے تیرے فضل عظیم کے ذریعے سوال کرتا ہوں، کیونکہ تو طاقتور ہے، میں طاقتور نہیں، تو خوب جانتا ہے جبکہ میں نہیں جانتا اور تو غیب تمام کا بھی جاننے والا ہے۔ اے اللہ ! اگر یہ کام تیرے علم کے مطابق میرے لیے، میرے دین، میری معاش اور میرے انجام کار کے لیے بہتر ہے تو اسے میرے لیے مقدر اور میسر فرمادے اور اس میں میرے لیے برکت رکھ دے۔ اگر یہ کام تیرے علم کے مطابق میرے لیے میرے دین ، میری معاش، اور میرے انجام کار کے لیے برا ہے، تو اسے مجھ سے پھیر دے اور مجھے اس سے پھیر دے اور میرے مقدر میں جہاں بھی ہو بھلائی رکھ دے اور پھر اس سے مجھے راضی کر دے۔‘‘
(صحیح بخاری – ۱۱۶۲)

نیک اولاد کے حصول کی دعائیں

◈رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الظَّلِمينَ
’’اے میرے پروردگارا مجھے نیک فرزند عطا فرما۔‘‘
( الصافات، آیت۱۰۰)

◈رَبِّ هَبْ لِي مِنْ لَدُنْكَ ذُرِّيَّةٌ طَيْبَةٌ إِنَّكَ سَمِيعُ الدعاء
’’اے میرے پروردگار ! مجھے اپنی جناب سے نیک اولا د عطا فرما یقیناً تو دعا کو سننے والا ہے۔‘‘
(سورہ آل عمران آیت: ۳۸)

اچھے وارث کے لیے دعا

◈رب لا تذرُنِي فَرْدًا وَ أَنْتَ خَيْرُ الْوَٰرِثِينَ –
’’اے میرے پروردگارا مجھ اکیلا نہ چھوڑ دینا۔ توہی بہترین وارث ہے“۔
(سورۃ انبیاٗ آیت ۸۹)

علم میں اضافے کی دعائیں

◈رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَیسَرْلی أَمْرِي وَاحْلُلْ عُقْدَةٌ مِنْ لسَانِي يَفْقَهُوا قَوْلِي
’’اے میرے پروردگار ! میرا سینہ کھول دے، میرے معاملات آسان کر دے اور میری زبان کی گرہ (لکنت) کھول دے کہ لوگ میری بات سمجھ سکیں۔‘‘
(سورۃ طہ ۲۵،۲۸)

◈رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا –
اے میرے پروردگار! میرے علم میں اضافہ فرما۔
(سورۃ طہ آیت ۱۱۴)

بیوی بچوں سے آنکھیں ٹھنڈی کرنے کی دعا

◈رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُزِيتِنَا قُرَةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَاما
’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پر ہیز گار لوگوں کا پیشوا بنا دے۔ ‘‘
(سورۃ الفرقان، آیہ ۷۳)

جامع دعا

◈اللَّهُمَّ إِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ، اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِى تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا، أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلاَهَا، اللَّهُمَّ إِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لاَ يَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لاَ يَخْشَعُ، وَمِنْ نَفْسٍ لاَ تَشْبَعُ، وَمِنْ دَعْوَةٍ لاَ يُسْتَجَابُ لَهَا
’’اے اللہ ! میں عاجز آ جانے ، بزدلی، بخل اور بڑھاپے اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے اللہ ! میرے نفس کو تقوٰی عطافرما اور اسے پاک کر کہ تو بہترین پاک کرنے والا ہے۔ تو اسکا متولی اور اس کا مولی ہے، اے اللہ ! بے شک میں ایسے علم سے جو نفع بخش نہ ہو، ایسے دل سے جس میں تیرا خوف نہ ہو، ایسے نفس سے جو سیراب نہ ہو اور ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو تیری پناہ چاہتا ہوں ۔ ‘‘
(صحیح مسلم ۲/ ۲۰۸۸)

اللہ تعالیٰ سے جسمانی عافیت طلب کرنے کی دعا

◈(اللهم عافني في بدني، اللهم عافني في سمعي، اللهم عافني في بصري، لا إله إلا أنت اللهم إني أعوذ بك من الكفر والفقر، اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر).
’’ترجمہ: اے اللہ مجھے میرے جسم میں عافیت دے۔ اے اللہ مجھے میرے کانوں میں عافیت دے۔ اے اللہ ! میں کفر اور فقر سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ ‘‘
[ صبح شام تین تین مرتبہ]( سنن ابودائود ح: ۵۰۹۰)

جنت کا سوال اور آگ سے پناہ کی دعا

◈اللهم إني اسْئلْكَ الْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِكَ منَ النَّارِ .
’’ترجمہ: اے اللہ میں تجھ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور آگ سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
(صحیح ابن ماجه ح: ۷۵۱ )

رب کے حضور مناجات

◈رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هٰذَا بَاطِلًاۚ- سُبْحٰنَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ رَبَّنَاۤ اِنَّكَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ اَخْزَیْتَهٗؕ-وَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ۔رَبَّنَاۤ اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّكُمْ فَاٰمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ كَفِّرْ عَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَ تَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ ۔رَبَّنَا وَ اٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰى رُسُلِكَ وَ لَا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیٰمَةِؕ-اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ
ترجمہ:
اے ہمارے رب! تو نے یہ سب بیکار نہیں بنایا۔ تو پاک ہے، تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ اے ہمارے رب ! بیشک جسے تو دوزخ میں داخل کرے گا اسے تو نے ضرور رسوا کردیا اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہے ۔ اے ہمارے رب ! بیشک ہم نے ایک ندا دینے والے کو ایمان کی ندا (یوں ) دیتے ہوئے سنا کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے پس اے ہمارے رب ! تو ہمارے گنا ہ بخش دے اور ہم سے ہماری برائیاں مٹادے اور ہمیں نیک لوگوں کے گروہ میں موت عطا فرما ۔ اے ہمارے رب! اورہمیں وہ سب عطا فرما جس کا تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے ہم سے وعدہ فرمایا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوانہ کرنا۔بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا ۔
(سورة آل عمران ۱۹۱ تا ۱۹۴)

شیطان سے پناہ کی جامع دعا ئیں

◈اللّهُمَّ عالِمَ الغَيْبِ وَالشّهادَةِ فاطِرَ السّماواتِ وَالأرْضِ رَبَّ كلِّ شَيءٍ وَمَليكَه، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلهَ إِلاّ أَنْت، أَعوذُ بِكَ مِن شَرِّ نَفْسي وَمِن شَرِّ الشَّيْطانِ وَشِرْكِهِ، وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلى نَفْسي سوءاً أَوْ أَجُرَّهُ إِلى مُسْلِم
ترجمہ:’’اے اللہ! غائب و حاضر، موجود اور غیر موجود کے جاننے والے، آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، ہر چیز کے مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، میں اپنے نفس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میں شیطان کے شر اور اس کی دعوت شرک سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘۔
(صحیح ترمذی، ح ۳۳۹۲)

گناہوں سے بخشش کی دعا

اللَّهمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كثِيرًا، وَلا يَغْفِر الذُّنوبَ إِلاَّ أَنْتَ، فَاغْفِر لي مغْفِرَةً مِن عِنْدِكَ، وَارحَمْني، إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفور الرَّحِيم
اے اللہ! میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا ہے اور گناہوں کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرتا پس میری مغفرت کر، ایسی مغفرت جو تیرے پاس سے ہو اور مجھ پر رحم کر بلاشبہ تو بڑا مغفرت کرنے ولا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔
(صحیح بخاری، ح ۸۳۲)

عذاب قبر سے پناہ کی دعا

اللهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، واعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة المحيا والممات، اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم
ترجمہ:اے اللہ! میں قبر کے عذاب سے تیری پنا ہ چاہتا ہوں اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ کا طالب ہوں، میں زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اے اللہ! میں گناہ اور قرض میں پھنس جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
(صحیح بخاری ، ح: ۸۳۲)

دشمن کے خلاف رب کے حضور دعائیں

اللَّهُمَّ إنَّا نَجْعَلُكَ في نُحُورِهِمْ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ
اے اللہ! ہم تجھ کو ان کے سامنےکرتے ہیں اور تیرے ذریعے ان کی شرارتوں (برائیوں) سے پناہ مانگتے ہیں۔
(سنن ابو دائود، ح ۱۵۳۷)

اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ، اللَّهُمَّ اهْزِمِ الأَحْزَابَ، اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ
اے اللہ! کتاب کے نازل کرنے والے (قیامت کے دن) حساب بڑی سرعت سے لینے والے، اے اللہ! مشرکوں اور کفار کی جماعتوں کو (جو مسلمانوں کا استیصال کرنے آئی ہیں) شکست دے۔ اے اللہ! انہیں شکست دے اور انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دے۔
(صحیح مسلم ح ۱۷۴۲)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!