حضرت علی رضی اللہ عنہ اور تخلیق کی روایات کا جائزہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ہارون علیہ السلام اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک مٹی سے پیدا ہوئے
موسیٰ بن جعفر اپنے والد کے ذریعہ اپنے دادا سے ناقل ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہارون بن عمران علیہ السلام، یحیی بن زکریا اور علی بن ابی طالب ایک مٹی سے پیدا ہوئے۔ [ميزان الاعتدال: 135/6۔ واخرجه الخطيب فى التاريخ: 59/6۔ وأورده ابن جوزي فى الموضوعات: 339/1۔ وذكره ابن عراق فى التنزيه الشريعه: 351/1۔ اللائي: 165/1]

محمد بن خلف:
یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے وضع کی گئی ہے۔ اور اس روایت میں وضع حدیث کا الزام مروزی کے سر ہے۔ یعنی محمد بن خلف المروزی جو یہ روایت موسی بن ابراہیم سے نقل کر رہا ہے۔
یحیی بن معین فرماتے ہیں یہ محمد بن خلف الروزی کذاب ہے۔
دارقطنی کا قول ہے کہ یہ مروزی متروک ہے۔
ابن حبان کہتے ہیں یہ ایک مغفل انسان تھا۔ اسے جو بات بتائی جاتی وہی گانا شروع کر دیتا۔ اس لیے یہ قابل ترک قرار پایا۔ [الموضوعات: 1/ 339]
ذہبی میزان الاعتدال میں فرماتے ہیں: محمد بن خلف المروزی کو یحیی بن معین نے کذاب کہا ہے۔
ابن جوزی نے الموضوعات میں یہی بات تحریر فرمائی ہے۔ اور یہ روایت موضوع ہے۔ [ميزان الاعتدال: 135/6۔ الكشف الحثيث: 656]
ہماری سمجھ میں صرف اتنی بات آتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ایک انسان تھے اور انسان ہونے کے ناتے ان کی تخلیق بھی مٹی سے ہوئی تھی۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کون کی مٹی سے پیدا ہوئے، اس میں آپ لوگ لڑتے رہیے کیونکہ سبائیہ کے نزدیک حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نور سے پیدا کیا گیا ہے۔ اور اس میں بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہیں۔ لیکن علی رضی اللہ عنہ اعلیٰ ہونے کے باعث حضرت علی رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ بھی شریک ہیں۔ لیکن امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس علی رضی اللہ عنہ اعلیٰ سے کوفہ کے علاوہ تمام علاقہ چھین لیا۔ اور ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ اور عمرو بن العاص نے حکم ہونے کی حیثیت سے انہیں خلافت سے معطل کر دیا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے