79۔ ماہ رمضان میں حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کے صوم توڑنے کا حکم :
سوال : حاملہ یا دودھ پلانے عورتیں جب صوم توڑ دیں تو ان پر کون سی چیز واجب ہوتی ہے ؟ اور چاول کی کتنی مقدار کھلانا کافی ہے ؟
جواب : حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کے لئے بغیر کسی عذر کے رمضان کے دن میں صوم توڑنا حلال نہیں ہے۔ اور اگر عذر کی بنا پر صوم نہ رکھیں تو ان دونوں پر اس دن کی قضا واجب ہے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا مریض کے حق میں درج ذیل فرمان ہے :
وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ [ 2-البقرة:185 ]
پس تم میں سے جو بیمار ہو یا مسافر ہو اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے۔
اور مذکورہ بالا دونوں قسم کی عورتیں مریض کے حکم میں ہیں۔ اور اگر ان عورتوں کا عذر بچہ کا خوف ہو تو ان پر قضاکے ساتھ ہر دن کے بدلہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا بھی ضروری ہے۔ انسانوں کی عام غذا مثلاً گیہوں، چاول، یا کھجور وغیرہ میں سے کوئی بھی چیز ہو۔
اور بعض علماء کہتے ہیں کہ ہر حال میں ایسی عورتوں پر صرف قضا ضروری ہے، کیوں کہ کھانا کھلانے کے سلسلہ میں کتاب و سنت کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ اور اصل ’’ براءت ذمہ “ ہے جب تک کہ اس کے خلاف کوئی دلیل قائم نہ ہو۔ امام ابوحنیفہ۔ رحمۃاللہ علیہ۔ کا یہی مذہب ہے۔ اور یہ قوی ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “
سوال : حاملہ یا دودھ پلانے عورتیں جب صوم توڑ دیں تو ان پر کون سی چیز واجب ہوتی ہے ؟ اور چاول کی کتنی مقدار کھلانا کافی ہے ؟
جواب : حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کے لئے بغیر کسی عذر کے رمضان کے دن میں صوم توڑنا حلال نہیں ہے۔ اور اگر عذر کی بنا پر صوم نہ رکھیں تو ان دونوں پر اس دن کی قضا واجب ہے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا مریض کے حق میں درج ذیل فرمان ہے :
وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ [ 2-البقرة:185 ]
پس تم میں سے جو بیمار ہو یا مسافر ہو اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے۔
اور مذکورہ بالا دونوں قسم کی عورتیں مریض کے حکم میں ہیں۔ اور اگر ان عورتوں کا عذر بچہ کا خوف ہو تو ان پر قضاکے ساتھ ہر دن کے بدلہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا بھی ضروری ہے۔ انسانوں کی عام غذا مثلاً گیہوں، چاول، یا کھجور وغیرہ میں سے کوئی بھی چیز ہو۔
اور بعض علماء کہتے ہیں کہ ہر حال میں ایسی عورتوں پر صرف قضا ضروری ہے، کیوں کہ کھانا کھلانے کے سلسلہ میں کتاب و سنت کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ اور اصل ’’ براءت ذمہ “ ہے جب تک کہ اس کے خلاف کوئی دلیل قائم نہ ہو۔ امام ابوحنیفہ۔ رحمۃاللہ علیہ۔ کا یہی مذہب ہے۔ اور یہ قوی ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “