وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ) أَنَّ حَيْشًا مِنَ الْأَنْصَارِ كَانُوا بِأَرْضِ فَأَرِسٍ مَعَ – أَمِيرِهِمْ، وَكَانَ عُمَرُ يَعْقِدُ الْحُيُوشَ فِي كُلِّ عَامٍ فَشُغِلَ عَنْهُمْ عُمَرُ، فَلَمَّا مَرَّ الْأَجَلُ قَفَلَ أَهْلُ ذَلِكَ الثَّغَرِ، (فَاشْتَدَّ عَلَيْهِمْ، وَأَوْعَدَهُمْ وَهُمْ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ مَا قَالُوا: يَاعُمَرُ، إِنَّكَ غَفَلْتَ عَنَّا، وَتَرَكْتَ فِينَا الَّذِي أَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ اللَّهِ مِنْ إِعْقَابِ بَعْضِ الْغَزِيَّةِ بَعْضًا أَخْرَجَهُ أَبُوداؤد
عبد اللہ بن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کا ایک لشکر ایران کی سرزمین میں اپنے امیر کے ساتھ تھا، حضرت عمر ہر سال لشکر ترتیب دیا کرتے تھے ، حضرت عمران سے مشغول ہو گئے جب مدت گزر گئی حد والے واپس آگئے آپ نے ان پر سختی کی انہیں ڈانٹا وہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے، انہوں نے کہا اے عمر آپ ہم سے غافل رہے ہیں اور آپ نے وہ طریقہ چھوڑ دیا جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا۔ ابوداؤد
تحقيق وتخريج:
[اثر صحيح ابوداؤد: 2960]
فوائد:
➊ جہاد ایک نہ رکنے والا عمل ہے۔ اس میں تسلسل کو قائم رکھنا اور اس پر کار بند رہنا ضروری ہے۔
➋ سینئر سپہ سالار اپنے سے جونیئر سپہ سالار کو موقع کی نسبت کے اعتبار سے کہیں لڑنے کے لیے ہدایت و کمک دے سکتا ہے۔
➌ ایک حکمران اور خلیفہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ مختلف جیوش تیار کر کے مختلف شہروں اور ملکوں کی طرف روانہ کرے۔
➍ ایک ناظم اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ گاہے بگاہے اپنی تعینات کی ہوئی نفری اور فوج کی خبر لیتا رہے اس سے پل بھر بھی غافل نہ ہو۔ ایسے ہی موقعہ بموقعہ ان کو مختلف علاقوں، اماکن پر حملہ کرنے کی تلقین کرتا رہے۔
عبد اللہ بن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کا ایک لشکر ایران کی سرزمین میں اپنے امیر کے ساتھ تھا، حضرت عمر ہر سال لشکر ترتیب دیا کرتے تھے ، حضرت عمران سے مشغول ہو گئے جب مدت گزر گئی حد والے واپس آگئے آپ نے ان پر سختی کی انہیں ڈانٹا وہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے، انہوں نے کہا اے عمر آپ ہم سے غافل رہے ہیں اور آپ نے وہ طریقہ چھوڑ دیا جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا۔ ابوداؤد
تحقيق وتخريج:
[اثر صحيح ابوداؤد: 2960]
فوائد:
➊ جہاد ایک نہ رکنے والا عمل ہے۔ اس میں تسلسل کو قائم رکھنا اور اس پر کار بند رہنا ضروری ہے۔
➋ سینئر سپہ سالار اپنے سے جونیئر سپہ سالار کو موقع کی نسبت کے اعتبار سے کہیں لڑنے کے لیے ہدایت و کمک دے سکتا ہے۔
➌ ایک حکمران اور خلیفہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ مختلف جیوش تیار کر کے مختلف شہروں اور ملکوں کی طرف روانہ کرے۔
➍ ایک ناظم اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ گاہے بگاہے اپنی تعینات کی ہوئی نفری اور فوج کی خبر لیتا رہے اس سے پل بھر بھی غافل نہ ہو۔ ایسے ہی موقعہ بموقعہ ان کو مختلف علاقوں، اماکن پر حملہ کرنے کی تلقین کرتا رہے۔
[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]