اہل حق پر جھوٹا الزام لگانا
تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

جاہلیت کی ایک عادت یہ بھی تھی کہ اہل حق پر عدم اخلاص اور طلب دنیا کا الزام لگاتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح کی زبان سے ان کے اس بے ہودہ الزام کی تردید فرمائی، فرمایا :
قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْأَرْذَلُونَ ٭ قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ٭ إِنْ حِسَابُهُمْ إِلَّا عَلَى رَبِّي لَوْ تَشْعُرُونَ [26-الشعراء:111]
” انہوں نے کہا نوح ہم آپ کو کیسے مان لیں۔ اور آپ کے پیروکار تو رزیل لوگ ہیں، نوح نے کہا مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں ان کا حساب میرے رب کے ذمہ ہے کاش تم سمجھو !“
ان جاہلوں کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ اے نوح آپ کے مبتعین سب فقیر ہیں آپ پر محض اس لیے ایمان لائے ہیں کہ اپنی زندگی کا مقصد حاصل کر لیں، یہ بات نہیں کہ وہ دلیل سے آپ کی شریعت کو حق سمجھ کر ایمان لائے ہیں، اللہ تعالی نے ان کے ان الزامات کی ان الفاظ میں تردید فرمائی۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے