سوال :
میری والدہ مسجد کے قریب رہتی ہے، مسجد اور گھر کے درمیان ایک چھوٹی سی گلی حائل ہے وہ مسجد سے اذان اور نماز کی آواز سن سکتی ہے، اور گھر میں رہتے ہوئے امام کی اقتداء میں نماز ادا کر لیتی ہے۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟ اور اگر اس طرح نماز پڑھنا ناجائز ہے تو اپنی ان نمازوں کا کیا کرے جو گزشتہ کئی برسوں سے (وہ اب تک) پڑھتی چلی آ رہی ہے ؟ جواب سے نوازیں۔ جزاکم اللہ خیرا
جواب :
مذکورہ بالا صورت میں عورت گھر میں رہتے ہوئے امام مسجد کی اقتداء میں نماز ادا نہیں کر سکتی، ہاں اگر وہ امام یا بعض مقتدیوں کو دیکھ پانی ہو تو اس صورت میں اقتداء درست ہے۔ بصورت دیگر راجح قول کی رو سے اقتداء درست نہیں۔ باقی رہا مسئلہ اس کی گزشتہ نمازوں کا تو انہیں لوٹانا ضروری نہیں کیونکہ ان کے بطلان پر کوئی واضح دلیل نہیں ہے۔ یہ ایک اجتہادی مسئلہ ہے۔ راجح اور محتاط مسلک وہی ہے جو ہم نے ذکر کیا۔