انسیکٹ کلر کے ذریعہ مچھروں کا خاتمہ کرنا کیسا ہے؟
ماہنامہ السنہ جہلم

جواب: انسیکٹ کلر کے ذریعہ مچھروں کا خاتمہ کرنا ممنوع و حرام ہے ، کیوں کہ مچھر اس کے ساتھ چمٹ کر جل جاتا ہے ، کسی ذی روح کو جلانا جائز نہیں ہے ۔
➊ سید نا حمزہ اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فإنه لا يعذب بالنار إلا رب النار
”آگ کا عذاب صرف اللہ ہی دے سکتا ہے ۔ “
[ سنن سعيد بن منصور: ٢٦٤٣ ، مسند الإمام أحمد: ٤٩٤/٣ ، سنن أبى داود: ٢٦٧٣ ، وسنده حسنُ]
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ”صحیح“ کہا ہے ۔
[فتح الباري: ٦ / ١٤٩]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إن النار لا يعذب بها إلا الله .
”آگ کا عذاب اللہ کے سوا کوئی نہیں دے سکتا ۔ “
[ صحيح البخاري: ٣٠١٦]
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تعذبوا بعذاب الله
” کسی کو آگ میں مت جلائیں ۔ “
[ صحيح البخاري: ٣٠١٧]
ثابت ہوا مچھروں ، مکھیوں اور حشرات الارض وغیرہ کا خاتمہ جلا کر کرنا جائز نہیں ، ممنوع و حرام ہے ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!