ترجمہ و تفسیر کیلانی — سورۃ التوبة (9) — آیت 20
اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ ہَاجَرُوۡا وَ جٰہَدُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِہِمۡ وَ اَنۡفُسِہِمۡ ۙ اَعۡظَمُ دَرَجَۃً عِنۡدَ اللّٰہِ ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفَآئِزُوۡنَ ﴿۲۰﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کیا وہ اللہ کے ہاں درجے میں بہت بڑے ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہیں۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
جو لوگ ایمان لائے اور وطن چھوڑ گئے اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے جہاد کرتے رہے۔ خدا کے ہاں ان کے درجے بہت بڑے ہیں۔ اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
ترجمہ محمد جوناگڑھی
جو لوگ ایمان ﻻئے، ہجرت کی، اللہ کی راه میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کیا وه اللہ کے ہاں بہت بڑے مرتبہ والے ہیں، اور یہی لوگ مراد پانے والے ہیں

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

20۔ جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اپنے اموال اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، اللہ کے ہاں ان کا بہت بڑا درجہ ہے [19] اور ایسے ہی لوگ کامیاب ہیں [19] جہاد کے فضائل کتاب و سنت میں بہت سے مقامات پر مذکور ہیں یہاں ہم صرف دو احادیث پر اکتفا کرتے ہیں۔
1۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا ”مجھے ایسا عمل بتلائیے جو جہاد کے ہم پلہ ہو؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میں ایسا کوئی عمل نہیں پاتا۔“ [بخاري۔ كتاب الجهاد۔ باب فضل الجهاد والسير]
2۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں سب سے افضل کون ہے؟ فرمایا ”مومن جو اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرتا ہو۔“ [بخاري۔ كتاب الجهاد۔ باب أفضل الناس مومن۔۔ مسلم۔ كتاب الجهاد۔ باب فضل الجهاد والرباط]

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل