وَّ اَنَّہٗ لَمَّا قَامَ عَبۡدُ اللّٰہِ یَدۡعُوۡہُ کَادُوۡا یَکُوۡنُوۡنَ عَلَیۡہِ لِبَدًا ﴿ؕ٪۱۹﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور یہ کہ بات یہ ہے کہ جب اللہ کا بندہ کھڑا ہوا، اسے پکارتا تھا تو وہ قریب تھے کہ اس پر تہ بہ تہ جمع ہو جائیں۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور جب خدا کے بندے (محمدﷺ) اس کی عبادت کو کھڑے ہوئے تو کافر ان کے گرد ہجوم کرلینے کو تھے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور جب اللہ کا بنده اس کی عبادت کے لیے کھڑا ہوا تو قریب تھا کہ وه بھیڑ کی بھیڑ بن کر اس پر پل پڑیں
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 19) {وَ اَنَّهٗ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللّٰهِ …:} مشرکین نہ صرف یہ کہ غیر اللہ کی عبادت کرتے تھے بلکہ ان کے لیے اکیلے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا اس قدر باعث تعجب اور تکلیف دہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے یا توحید کی دعوت کے لیے کھڑے ہوتے اور صرف ایک اللہ ہی کو پکارتے تو مشرکین اظہار تعجب کے لیے اور آپ کو پریشان کرنے کے لیے گروہ در گروہ آپ کے ارد گرد جمع ہو جاتے۔