فَاَقۡبَلَ بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ یَّتَلَاوَمُوۡنَ ﴿۳۰﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
پھر ان کا ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوا،آپس میں ملامت کرتے تھے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
پھر لگے ایک دوسرے کو رو در رو ملامت کرنے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
پھر وه ایک دوسرے کی طرف رخ کر کے آپس میں ملامت کرنے لگے

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 30تا32) {فَاَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ …: يَتَلَاوَمُوْنَ لَامَ يَلُوْمُ} سے باب تفاعل ہے جس کے معنی میں تشارک ہوتا ہے، ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے۔ { طٰغِيْنَ طَغٰي يَطْغٰي} (ف) سے اسم فاعل کی جمع ہے۔ اب ان میں سے ہر ایک نے دوسرے کو ملامت شروع کر دی، کوئی کسی کو قصور وار ٹھہراتا تو کوئی کسی کو، پھر خود ہی کہنے لگے کہ ہائے ہماری بربادی! ہم ہی حد سے بڑھ گئے تھے کہ اللہ کے مال کو اپنا مال سمجھ بیٹھے اور حق دار کو محروم کرنے کے منصوبے بنانے لگے۔ اب ہم توبہ کرتے ہیں، اپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اپنے رب سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمیں اس کے بدلے میں اس سے بہتر عطا فرمائے گا۔