سَنَسِمُہٗ عَلَی الۡخُرۡطُوۡمِ ﴿۱۶﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
جلد ہی ہم اسے تھوتھنی پر داغ لگائیں گے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
ہم بھی اس کی سونڈ (ناک) پر داغ دیں گے
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 16) {سَنَسِمُهٗ عَلَى الْخُرْطُوْمِ:” الْخُرْطُوْمِ “} کا لفظ اصل میں درندوں کی ناک (تھوتھنی) یا ہاتھی کی سونڈ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ان بد خصلتوں والے انسان کی ناک کو تحقیر و مذمت کے لیے” خرطوم“ کہا گیا ہے۔ سرکش آدمی چونکہ اپنی ناک اونچی رکھنے ہی کے لیے حق سے انکار کرتا ہے، اس لیے قیامت کے دن اسی ناک پر داغ لگایا جائے گا جو اس کی ذلت کا نشان ہو گا۔ {”وَسَمَ يَسِمُ“} (ض) کا معنی داغ اور نشان لگانا ہے۔