فَذَرۡہُمۡ حَتّٰی یُلٰقُوۡا یَوۡمَہُمُ الَّذِیۡ فِیۡہِ یُصۡعَقُوۡنَ ﴿ۙ۴۵﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
پس انھیں چھوڑ دے، یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن کو جا ملیں جس میں وہ بے ہوش کیے جائیں گے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
پس ان کو چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ روز جس میں وہ بےہوش کردیئے جائیں گے، سامنے آجائے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
تو انہیں چھوڑ دے یہاں تک کہ انہیں اس دن سے سابقہ پڑے جس میں یہ بے ہوش کر دیئے جائیں گے

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 46،45) {فَذَرْهُمْ حَتّٰى يُلٰقُوْا يَوْمَهُمُ الَّذِيْ فِيْهِ يُصْعَقُوْنَ …:} اس دن سے مراد قیامت کا دن ہے جب صور میں پھونک کے ساتھ سب لوگ بے ہوش ہو کر مر جائیں گے۔ (دیکھیے سورۂ زمر: ۶۸) مزید دیکھیے سورۂ زخرف (۸۳) اور سورۂ معارج (۴۲،۴۳)۔