فَاِمَّا نَذۡہَبَنَّ بِکَ فَاِنَّا مِنۡہُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
پس اگر کبھی ہم تجھے لے ہی جائیں تو بے شک ہم ان سے انتقام لینے والے ہیں۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اگر ہم تم کو (وفات دے کر) اٹھا لیں تو ان لوگوں سے تو ہم انتقام لے کر رہیں گے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
پس اگر ہم تجھے یہاں سے لے بھی جائیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لینے والے ہیں

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 42،41) {فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْهُمْ …:} یہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اور طرح سے تسلی دلائی ہے کہ یہ کفار جو آپ کی موت کے منتظر ہیں اور ہر وقت آپ کو کسی نہ کسی طرح قتل کرنے کی کوشش اور مشورہ کرتے رہتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ آپ کی موت سے ان کی مشکل ختم ہو جائے گی اور سب کچھ ان کے حق میں ہو جائے گا۔ فرمایا ان کا یہ خیال غلط ہے، کیونکہ اگر ہم آپ کو اپنے پاس لے جائیں تو پھر بھی یہ لوگ سزا سے بچ نہیں سکیں گے، بلکہ ہم ہر حال میں ان سے انتقام لینے والے ہیں، یا آپ کی زندگی میں آپ کو اس سزا کا کچھ حصہ دکھا دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو یہ بھی کچھ بعید نہیں، کیونکہ ہم ان پر پوری قدرت رکھنے والے ہیں۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، اللہ تعالیٰ نے بدر اور دوسرے معرکوں میں کفار کو ملنے والی سزا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آنکھوں سے دکھا دی۔ مزید دیکھیے سورۂ مومن (۷۷)۔