وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُہُمۡ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحۡمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجۡہُہٗ مُسۡوَدًّا وَّ ہُوَ کَظِیۡمٌ ﴿۱۷﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوش خبری دی جائے جس کی اس نے رحمان کے لیے مثال بیان کی ہے تو اس کا منہ سارا دن سیاہ رہتا ہے اور وہ غم سے بھر ا ہوتا ہے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوشخبری دی جاتی ہے جو انہوں نے خدا کے لئے بیان کی ہے تو اس کا منہ سیاہ ہوجاتا اور وہ غم سے بھر جاتا ہے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
(حاﻻنکہ) ان میں سے کسی کو جب اس چیز کی خبر دی جائے جس کی مثال اس نے (اللہ) رحمٰن کے لیے بیان کی ہے تو اس کا چہره سیاه پڑ جاتا ہے اور وه غمگین ہو جاتا ہے
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 17) {وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلًا …:} کتنی بڑی نا شکری ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ذمے وہ چیز لگا دی جس سے وہ خود شدید نفرت اور کراہت کرتے ہیں۔ بیٹیوں سے ان کی نفرت کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ نحل کی آیات (۵۸، ۵۹)کی تفسیر۔ {” ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا “} (اس کا منہ سارا دن سیاہ رہتا ہے) اس لیے فرمایا کہ چہرے کی سیاہی دن کو نظر آتی ہے، ورنہ چہرہ تو رات کو بھی سیاہ رہتا ہے۔