حَتّٰۤی اِذَا مَا جَآءُوۡہَا شَہِدَ عَلَیۡہِمۡ سَمۡعُہُمۡ وَ اَبۡصَارُہُمۡ وَ جُلُوۡدُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۰﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
یہاں تک کہ جوں ہی اس کے پاس پہنچیں گے ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے چمڑے ان کے خلاف اس کی شہادت دیں گے جو وہ کیا کرتے تھے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے تو ان کے کان اور آنکھیں اور چمڑے (یعنی دوسرے اعضا) ان کے خلاف ان کے اعمال کی شہادت دیں گے۔
ترجمہ محمد جوناگڑھی
یہاں تک کہ جب بالکل جہنم کے پاس آ جائیں گے اور ان پر ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی کھالیں ان کے اعمال کی گواہی دیں گی۔
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 20) {حَتّٰۤى اِذَا مَا جَآءُوْهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ …:} زمخشری نے فرمایا: {” اِذَا “} کے بعد لفظ{” مَا “} اس کی تاکید کے لیے ہے، تاکید کا مطلب یہ ہے کہ آگ کے پاس پہنچنے کا وقت ہی ان پر شہادت کا وقت ہو گا، یہ نہیں کہ کچھ وقت شہادت سے خالی ہو۔“ (کشاف) اس لیے میں نے {” اِذَا مَا “} کا ترجمہ ”جونہی“ کیا ہے۔ یعنی آگ کے پاس پہنچنے پر جب وہ اپنے جرائم سے انکار کریں گے تو فوراً ہی ان کے کان، آنکھیں اور چمڑے ان کے خلاف شہادت دیں گے۔ اس کی تفصیل سورۂ یس کی آیت (۶۵): «اَلْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ» میں گزر چکی ہے۔