ترجمہ و تفسیر القرآن الکریم (عبدالسلام بھٹوی) — سورۃ سبأ (34) — آیت 7
وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ہَلۡ نَدُلُّکُمۡ عَلٰی رَجُلٍ یُّنَبِّئُکُمۡ اِذَا مُزِّقۡتُمۡ کُلَّ مُمَزَّقٍ ۙ اِنَّکُمۡ لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ۚ﴿۷﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور ان لوگوں نے کہا جنھوں نے کفر کیا کیا ہم تمھیں وہ آدمی بتائیں جو تمھیں خبر دیتا ہے کہ جب تم ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جائو گے، پوری طرح ٹکڑے ٹکڑے کیا جانا، تو بلاشبہ تم یقینا بالکل نئی پیدائش میں ہو گے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور کافر کہتے ہیں کہ بھلا ہم تمہیں ایسا آدمی بتائیں جو تمہیں خبر دیتا ہے کہ جب تم (مر کر) بالکل پارہ پارہ ہو جاؤ گے تو نئے سرے سے پیدا ہوگے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور کافروں نے کہا (آؤ) ہم تمہیں ایک ایسا شخص بتلائیں جو تمہیں یہ خبر پہنچا رہا ہے کہ جب تم بالکل ہی ریزه ریزه ہوجاؤ گے تو تم پھر سے ایک نئی پیدائش میں آؤ گے

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 7) {وَ قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا هَلْ نَدُلُّكُمْ …:} اہلِ علم کے بعد کفار کا قول ذکر فرمایا کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی شخصیت کا ذکر، جن کی شہرت محتاج بیان نہیں، حقارت کے انداز سے ایک آدمی کہہ کر کیا، یعنی لوگوں سے کہا، کیا ہم تمھیں ایک آدمی بتائیں جو تمھیں یہ بتاتا ہے کہ جب تم ریزہ ریزہ کر کے منتشر کر دیے جاؤ گے تو پھر ایک نئی پیدائش کے ساتھ زندہ کر دیے جاؤ گے۔

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل