ترجمہ و تفسیر القرآن الکریم (عبدالسلام بھٹوی) — سورۃ القارعة (101) — آیت 1
اَلۡقَارِعَۃُ ۙ﴿۱﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
وہ کھٹکھٹانے والی۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
کھڑ کھڑانے والی
ترجمہ محمد جوناگڑھی
کھڑکھڑا دینے والی

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

یہ سورت مکی ہے اور اس میں قیامت کے احوال، اعمال کے وزن اور ان کی جزا و سزا کا بیان ہے۔
(آیت 1){ اَلْقَارِعَةُ:قَرَعَ يَقْرَعُ قَرْعًا} (ف) شدت کے ساتھ دروازہ کھٹکھٹانا۔ { اَلْقَارِعَةُ الطَّاۤمَّةُ، الصَّاۤخَّةُ، اَلْحَاۤقَّةُ، الْغَاشِيَةِ } اور { الْوَاقِعَةُ } کی طرح قیامت کا ایک نام ہے، کیونکہ صور کی آواز کانوں اور دلوں بلکہ ہر چیز کے ساتھ شدت سے ٹکرائے گی، حتیٰ کہ اس آواز کی وجہ سے زمین اور پہاڑ بھی ایک دوسرے سے ٹکرا جائیں گے،جیساکہ فرمایا: «‏‏‏‏وَ حُمِلَتِ الْاَرْضُ وَ الْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَّاحِدَةً» ‏‏‏‏ [الحآقۃ: ۱۴] اور زمین اور پہاڑوں کو اٹھایا جائے گا، پس دونوں ٹکرا دیے جائیں گے، ایک بار ٹکرا دینا۔

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل