ترجمہ و تفسیر — سورۃ الفجر (89) — آیت 6
اَلَمۡ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِعَادٍ ۪ۙ﴿۶﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ تیرے رب نے عاد کے ساتھ کس طرح کیا۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے عاد کے ساتھ کیا کیا
ترجمہ محمد جوناگڑھی
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عادیوں کے ساتھ کیا کیا

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 7،6){ اَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ…: الْعِمَادِ } اسم جنس ہے جو واحد و جمع سب پر آتا ہے، ستون۔ { اِرَمَ } نوح علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک آدمی کا نام ہے جس کی نسل سے عاد ارم تھے۔ عاد ارم سے مراد عاد اولیٰ ہیں جن کی طرف ہود علیہ السلام بھیجے گئے تھے اورعاد ثانیہ یا عاد اخریٰ ثمود کو کہتے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ ارم خاص اس جگہ کا نام تھا جہاں عاد رہتے تھے۔ (واللہ اعلم) البتہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے ان لوگوں کی باتوں کو خرافات قرار دیا ہے جنھوں نے ارم ایک ایسا شہر بیان کیا ہے جس کی ایک اینٹ سونے کی اور ایک چاندی کی تھی۔ { ذَاتِ الْعِمَادِ } کا لفظی معنی ہے ستونوں والے۔ ان کا یہ لقب اس لیے ہے کہ وہ بڑے قد آور تھے (جس طرح کھجوروں کے تنے۔ دیکھیے حاقہ: ۷) اور اس لیے بھی کہ وہ بڑے بڑے ستونوں والی عمارتیں بناتے تھے اور محض شان و شوکت کے اظہار کے لیے اونچی سے اونچی یاد گاریں بناتے تھے۔ دیکھیے سورۂ شعراء (۱۲۸)۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

6۔ 1 ان کی طرف حضرت ہود ؑ کو نبی بنا کر بھیجے گئے تھے انہوں نے جھٹلایا، بالآخر اللہ تعالیٰ نے سخت ہوا کا عذاب بھیجا۔ جو متواتر سات راتیں اور آٹھ دن چلتی رہی اور انہیں نہس تہس کر کے رکھ دیا۔

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل