(آیت 46){ كَاَنَّهُمْيَوْمَيَرَوْنَهَا …:} یعنی وہ قیامت جسے یہ بہت دور سمجھ رہے ہیں جب آئے گی تو انھیں ایسے معلوم ہوگا جیسے وہ دنیا میں صرف دن کا پچھلا حصہ یا پہلا حصہ ہی رہے ہیں، پورا ایک دن بھی نہیں رہے۔ مثال سمجھنے کے لیے اپنی گزشتہ زندگی پر نظر ڈال کر دیکھ لیں۔
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
46۔ 1 یعنی دنیا میں پورا ایک دن بھی نہ رہے، دن کا پہلا حصہ یا دن کا آخری حصہ ہی صرف دنیا میں رہے ہیں یعنی دنیا کی زندگی، انہیں اتنی قلیل معلوم ہوگی۔