یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرۡسٰہَا ﴿ؕ۴۲﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
وہ تجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہے؟
ترجمہ فتح محمد جالندھری
(اے پیغمبر، لوگ) تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہو گا؟
ترجمہ محمد جوناگڑھی
لوگ آپ سے قیامت کے واقع ہونے کا وقت دریافت کرتے ہیں

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 42){ يَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسٰىهَا: مُرْسٰىهَا أَرْسٰي يُرْسِيْ} (افعال) سے مصدر ہو تو معنی ہوگا اس کا وقوع یا قیام اور اگر ظرف ہو تو معنی ہے اس کے قیام کا وقت۔ کافر لوگ یہ سوال بار بار کرتے تھے، اس سے ان کا مقصد قیامت کا وقت اور تاریخ معلوم کرنا نہیں تھا بلکہ اسے جھٹلانا اور اس کا مذاق اڑانا ہوتا تھا۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

42۔ 1 یعنی قیامت کب واقع اور قائم ہوگی؟ جس طرح کشتی اپنے آخری مقام پر پہنچ کر لنگر انداز ہوتی ہے اسی طرح قیامت کے واقع کا صحیح وقت کیا ہے؟

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔