ترجمہ و تفسیر — سورۃ النازعات (79) — آیت 3
وَّ السّٰبِحٰتِ سَبۡحًا ۙ﴿۳﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور جو تیرنے والے ہیں! تیزی سے تیرنا۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور ان کی جو تیرتے پھرتے ہیں
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور تیرنے پھرنے والوں کی قسم!

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

(آیت 4،3){ وَ السّٰبِحٰتِ سَبْحًا ……: سَبَحَ يَسْبَحُ سَبْحًا} (ف) تیرنا۔ { السّٰبِحٰتِ } تیرنے والے۔ { سَبْحًا } مصدر تاکید کے لیے ہے، ترجمہ میں یہ مفہوم خوب تیزی سے کے الفاظ سے ادا کیا گیا ہے۔ مراد وہ فرشتے ہیں جو احکامِ الٰہی کی تعمیل کے لیے تیزی سے آسمان میں تیرتے ہوئے جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے آگے بڑھتے جاتے ہیں۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

3۔ 1 سَبْح کے معنی تیرنا، فرشتے روح نکالنے کے لئے انسان کے بدن میں اس طرح تیرتے پھرتے ہیں جیسے سمندر سے موتی نکالنے کے لئے سمندر کی گہرائیوں میں تیرتے ہیں یا مطلب ہے کہ نہایت تیزی سے اللہ کا حکم لے کر آسمان سے اترتے ہیں۔

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل