وَ فِیۡ خَلۡقِکُمۡ وَ مَا یَبُثُّ مِنۡ دَآبَّۃٍ اٰیٰتٌ لِّقَوۡمٍ یُّوۡقِنُوۡنَ ۙ﴿۴﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور تمھارے پیدا کرنے میں اور ان جاندار چیزوں میں جنھیں وہ پھیلاتا ہے، ان لوگوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں جو یقین رکھتے ہیں۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور تمہاری پیدائش میں بھی۔ اور جانوروں میں بھی جن کو وہ پھیلاتا ہے یقین کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور خود تمہاری پیدائش میں اور ان جانوروں کی پیدائش میں جنہیں وه پھیلاتا ہے یقین رکھنے والی قوم کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 4) ➊ {وَ فِيْ خَلْقِكُمْ وَ مَا يَبُثُّ مِنْ دَآبَّةٍ:} یعنی جو لوگ انسان کی پیدائش میں اور خشکی اور سمندر میں پھیلائی ہوئی جاندار مخلوقات میں، جن کا شمار نہیں، غور کریں گے انھیں بے شمار ایسی نشانیاں ملیں گی جنھیں دیکھ کر کوئی شبہ باقی نہیں رہے گا کہ یقینا یہ سب کچھ ایک ہی خالق و مالک کا بنایا ہوا ہے اور وہی اسے چلا رہا ہے اور سب کچھ بے مقصد پیدا نہیں کیا گیا، بلکہ یقینا ایک دن ہر ایک کو اس کے اعمال کی جزا ملنے والی ہے۔
➋ {اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَ:} یعنی جو لوگ شک کی بھول بھلیوں میں بھٹکتے رہنے کا یا انکار کا فیصلہ کر چکے ہوں ان کی بات دوسری ہے، مگر جو لوگ بات ثابت ہو جانے پر یقین کرنے والے ہیں ان کے لیے انسان کی پیدائش میں اور زمین میں پھیلی ہوئی بے شمار جاندار مخلوقات میں اللہ تعالیٰ کے وجود، اس کی توحید اور قیامت کی بہت سی نشانیاں ہیں۔
➋ {اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَ:} یعنی جو لوگ شک کی بھول بھلیوں میں بھٹکتے رہنے کا یا انکار کا فیصلہ کر چکے ہوں ان کی بات دوسری ہے، مگر جو لوگ بات ثابت ہو جانے پر یقین کرنے والے ہیں ان کے لیے انسان کی پیدائش میں اور زمین میں پھیلی ہوئی بے شمار جاندار مخلوقات میں اللہ تعالیٰ کے وجود، اس کی توحید اور قیامت کی بہت سی نشانیاں ہیں۔
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
اس آیت کی تفسیر پچھلی آیت کے ساتھ کی گئی ہے۔
تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی
اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔
تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم
اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔