سنن ابي داود
كتاب الصلاة— کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب التَّشْدِيدِ فِي ذَلِكَ— باب: (عورتوں کا مسجد جانا) اس مسئلہ میں تشدید کا بیان
حدیث نمبر: 570
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ ، قَالَ : حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ مُوَرِّقٍ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا ، وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” عورت کی اپنے گھر کی نماز اس کی اپنے صحن کی نماز سے افضل ہے ، اور اس کی اپنی اس کوٹھری کی نماز اس کے اپنے گھر کی نماز سے افضل ہے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابي داود / كتاب الصلاة / حدیث: 570
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, قتادة مدلس وعنعن, ولأصل الحديث شواھد كثيرة, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 34, َدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّي أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ،قَالَ:
اس موضوع سے متعلق مزید احادیث و آثار کے حوالے ملاحظہ کریں : سنن ابي داود: 570
تشریح، فوائد و مسائل
✍️ الشیخ عمر فاروق سعیدی
´(عورتوں کا مسجد جانا) اس مسئلہ میں تشدید کا بیان`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت کی اپنے گھر کی نماز اس کی اپنے صحن کی نماز سے افضل ہے، اور اس کی اپنی اس کوٹھری کی نماز اس کے اپنے گھر کی نماز سے افضل ہے۔“ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 570]
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت کی اپنے گھر کی نماز اس کی اپنے صحن کی نماز سے افضل ہے، اور اس کی اپنی اس کوٹھری کی نماز اس کے اپنے گھر کی نماز سے افضل ہے۔“ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 570]
570۔ اردو حاشیہ:
غرض یہ ہے کہ عورت جس قدر ہو سکے پردے کا اہتمام کرے۔
غرض یہ ہے کہ عورت جس قدر ہو سکے پردے کا اہتمام کرے۔
درج بالا اقتباس سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 570 سے ماخوذ ہے۔