صحيح البخاري
كتاب الرقاق — کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
بَابُ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ: — باب: مالدار وہ ہے جس کا دل غنی ہو۔
حدیث نمبر: Q6446
وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى : أَيَحْسَبُونَ أَنَّمَا نُمِدُّهُمْ بِهِ مِنْ مَالٍ وَبَنِينَ سورة المؤمنون آية 55 ، إِلَى قَوْلِهِ تَعَالَى : مِنْ دُونِ ذَلِكَ هُمْ لَهَا عَامِلُونَ سورة المؤمنون آية 63 ، قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ : لَمْ يَعْمَلُوهَا لَا بُدَّ مِنْ أَنْ يَعْمَلُوهَا.
مولانا داود راز
اور اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ مومنون میں ) فرمایا «أيحسبون أنما نمدهم به من مال وبنين» ” کیا یہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم جو مال اور اولاد دے کر ان کی مدد کئے جاتے ہیں “ آخر آیت «من دون ذلك هم لها عاملون» تک ۔ سفیان بن عیینہ نے کہا کہ «هم لها عاملون» سے مراد یہ ہے کہ ابھی وہ اعمال انہوں نے نہیں کئے لیکن ضرور ان کو کرنے والے ہیں ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الرقاق / حدیث: Q6446
حدیث نمبر: 6446
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ ، وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ " .
مولانا داود راز
´ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوحصین نے بیان کیا ، ان سے ابوصالح ذکوان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” تونگری یہ نہیں ہے کہ سامان زیادہ ہو ، بلکہ امیری یہ ہے کہ دل غنی ہو ۔“
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الرقاق / حدیث: 6446
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»