صحيح البخاري
                            كتاب الأدب          — کتاب: اخلاق کے بیان میں          
        
                            
            بَابُ أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ:            — باب: اللہ کو جو نام بہت ہی زیادہ ناپسند ہیں ان کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 6205
      حَدَّثَنَا  أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا  شُعَيْبٌ ، حَدَّثَنَا  أَبُو الزِّنَادِ ، عَنِ  الْأَعْرَجِ ، عَنْ  أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَخْنَى الْأَسْمَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ " .
مولانا داود راز
´ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام اس کا ہو گا جو اپنا نام ملک الاملاک ( شہنشاہ ) رکھے ۔“
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6205
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
حدیث نمبر: 6206
      حَدَّثَنَا  عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا  سُفْيَانُ ، عَنْ  أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ  الْأَعْرَجِ ، عَنْ  أَبِي هُرَيْرَةَ ، رِوَايَةً قَالَ : " أَخْنَعُ اسْمٍ عِنْدَ اللَّهِ ، وَقَالَ سُفْيَانُ غَيْرَ مَرَّةٍ : أَخْنَعُ الْأَسْمَاءِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى بِمَلِكِ الْأَمْلَاكِ ، قَالَ سُفْيَانُ : يَقُولُ غَيْرُهُ تَفْسِيرُهُ شَاهَانْ شَاهْ " .
مولانا داود راز
´ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ` اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام ۔ اور کبھی سفیان نے ایک سے زیادہ مرتبہ یہ روایت اس طرح بیان کیا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین ناموں ( جمع کے صیغے کے ساتھ ) میں اس کا نام ہو گا جو ” ملک الاملاک “ اپنا نام رکھے گا ۔ سفیان نے بیان کیا کہ ابوالزناد کے غیر نے کہا کہ اس کا مفہوم ہے ” شاہان شاہ “ ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6206
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
