کتب حدیث ›
      صحيح البخاري ›      ابواب
       › باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کر کے پکارا۔    
      
  
  
          صحيح البخاري
                            كتاب الأدب          — کتاب: اخلاق کے بیان میں          
        
                            
            بَابُ مَنْ دَعَا صَاحِبَهُ فَنَقَصَ مِنِ اسْمِهِ حَرْفًا:            — باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کر کے پکارا۔          
              حدیث نمبر: Q6201
      وَقَالَ أَبُو حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا هِرٍّ
مولانا داود راز
´اور ابوحازم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ` ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” یا اباھر ! “
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: Q6201
حدیث نمبر: 6201
      حَدَّثَنَا  أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا  شُعَيْبٌ ، عَنِ  الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي  أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ  عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَا عَائِشَ ، هَذَا جِبْرِيلُ يُقْرِئُكِ السَّلَامَ " ، قُلْتُ : وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ، قَالَتْ : وَهُوَ يَرَى مَا لَا نَرَى .
مولانا داود راز
´ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” یا عائش ! یہ جبرائیل علیہ السلام ہیں اور تمہیں سلام کہتے ہیں ۔ “ میں نے کہا اور ان پر بھی سلام اور اللہ کی رحمت ہو ۔ بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہ چیزیں دیکھتے تھے جو ہم نہیں دیکھتے تھے ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6201
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
حدیث نمبر: 6202
      حَدَّثَنَا  مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا  وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا  أَيُّوبُ ، عَنْ  أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ  أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : كَانَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ فِي الثَّقَلِ وَأَنْجَشَةُ غُلَامُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسُوقُ بِهِنَّ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَا أَنْجَشُ رُوَيْدَكَ ، سَوْقَكَ بِالْقَوَارِيرِ " .
مولانا داود راز
´ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا ، کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا ، ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` ام سلیم رضی اللہ عنہا مسافروں کے سامان کے ساتھ تھیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام انجشہ عورتوں کے اونٹ کو ہانک رہے تھے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” انجش ! ذرا اس طرح آہستگی سے لے چل جیسے شیشوں کو لے کر جاتا ہے ۔ “
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6202
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
