صحيح البخاري : «باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔»
کتب حدیثصحيح البخاريابوابباب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔
صحيح البخاري
كتاب الأدب — کتاب: اخلاق کے بیان میں
بَابٌ في الْهَدْيِ الصَّالِحِ: — باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 6097
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ : قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ ، أَحَدَّثَكُمُ الْأَعْمَشُ ، سَمِعْتُ شَقِيقًا ، قَالَ : سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ ، يَقُولُ : " إِنَّ أَشْبَهَ النَّاسِ دَلًّا وَسَمْتًا وَهَدْيًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَابْنُ أُمِّ عَبْدٍ ، مِنْ حِينِ يَخْرُجُ مِنْ بَيْتِهِ إِلَى أَنْ يَرْجِعَ إِلَيْهِ ، لَا نَدْرِي مَا يَصْنَعُ فِي أَهْلِهِ إِذَا خَلَا " .
مولانا داود راز
´ہم سے اسحاق بن ابراہیم راہویہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابواسامہ سے پوچھا کیا تم سے اعمش نے یہ بیان کیا کہ میں نے شقیق سے سنا ، کہا میں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ` بلاشبہ سب لوگوں سے اپنی چال ڈھال اور وضع اور سیرت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں ۔ جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلتے اور اس کے بعد دوبارہ اپنے گھر واپس آنے تک ان کا یہی حال رہتا ہے لیکن جب وہ اکیلے گھر میں رہتے تو معلوم نہیں کیا کرتے رہتے ہیں ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6097
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
حدیث نمبر: 6098
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُخَارِقٍ ، سَمِعْتُ طَارِقًا ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ " إِنَّ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " .
مولانا داود راز
´ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مخارق نے ، انہوں نے کہا میں نے طارق سے سنا ، کہا کہ` عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا بلاشبہ سب سے اچھا کلام اللہ کی کتاب ہے اور سب سے اچھا طریقہ ( چال چلن ) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6098
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل