صحيح البخاري : «باب: جو اپنے بھائی کی (اتنی) تعریف کرے جتنا وہ جانتا ہے۔»
کتب حدیثصحيح البخاريابوابباب: جو اپنے بھائی کی (اتنی) تعریف کرے جتنا وہ جانتا ہے۔
صحيح البخاري
كتاب الأدب — کتاب: اخلاق کے بیان میں
بَابُ مَنْ أَثْنَى عَلَى أَخِيهِ بِمَا يَعْلَمُ: — باب: جو اپنے بھائی کی (اتنی) تعریف کرے جتنا وہ جانتا ہے۔
حدیث نمبر: Q6062
وَقَالَ سَعْدٌ : مَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِأَحَدٍ يَمْشِي عَلَى الْأَرْضِ إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ إِلَّا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ
مولانا داود راز
´سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے کہا کہ` میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی شخص کے متعلق جو زمین پر چلتا پھرتا ہو ، یہ کہتے نہیں سنا کہ یہ جنتی ہے سوا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: Q6062
حدیث نمبر: 6062
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ ذَكَرَ فِي الْإِزَارِ مَا ذَكَرَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، " إِنَّ إِزَارِي يَسْقُطُ مِنْ أَحَدِ شِقَّيْهِ قَالَ : إِنَّكَ لَسْتَ مِنْهُمْ " .
مولانا داود راز
´ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ، ان سے سالم نے اور ان سے ان کے والد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ازار لٹکانے کے بارے میں جو کچھ فرمانا تھا جب آپ نے فرمایا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میرا تہمد ایک طرف سے لٹکنے لگتا ہے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم ان تکبر کرنے والوں میں سے نہیں ہو ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الأدب / حدیث: 6062
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل