صحيح البخاري : فہرست ابواب

فہرستِ ابواب

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَصَّيْنَا الإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ} :

باب: اور اللہ پاک نے (سورۃ لقمان اور سورۃ احقاف میں) فرمایا ”ہم سے انسانوں کو اس کے والدین کے ساتھ نیک سلوک کا حکم دیا ہے“۔

حدیث 5970–5970

بَابُ مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ الصُّحْبَةِ:

باب: رشتہ والوں میں اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟

حدیث 5971–5971

بَابُ لاَ يُجَاهِدُ إِلاَّ بِإِذْنِ الأَبَوَيْنِ:

باب: والدین کی اجازت کے بغیر کسی کو جہاد کے لیے نہ جانا چاہیئے۔

حدیث 5972–5972

بَابُ لاَ يَسُبُّ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ:

باب: کوئی شخص اپنے ماں باپ کو گالی گلوچ نہ دے۔

حدیث 5973–5973

بَابُ إِجَابَةِ دُعَاءِ مَنْ بَرَّ وَالِدَيْهِ:

باب: جس شخص نے اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کیا اس کی دعا قبول ہوتی ہے۔

حدیث 5974–5974

بَابُ عُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ مِنَ الْكَبَائِرِ:

باب: والدین کی نافرمانی بہت ہی بڑے گناہ میں سے ہے۔

حدیث 5975–5977

بَابُ صِلَةِ الْوَالِدِ الْمُشْرِكِ:

باب: والد کافر یا مشرک ہو تب بھی اس کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔

حدیث 5978–5978

بَابُ صِلَةِ الْمَرْأَةِ أُمَّهَا وَلَهَا زَوْجٌ:

باب: اگر خاوند والی مسلمان عورت اپنے کافر ماں کے ساتھ نیک سلوک کرے۔

حدیث 5979–5980

بَابُ صِلَةِ الأَخِ الْمُشْرِكِ:

باب: کافر و مشرک بھائی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔

حدیث 5981–5981

بَابُ فَضْلِ صِلَةِ الرَّحِمِ:

باب: ناطہٰ والوں سے صلہ رحمی کی فضیلت۔

حدیث 5982–5983

بَابُ إِثْمِ الْقَاطِعِ:

باب: قطع رحمی کرنے والے کا گناہ۔

حدیث 5984–5984

بَابُ مَنْ بُسِطَ لَهُ فِي الرِّزْقِ بِصِلَةِ الرَّحِمِ:

باب: ناطہٰ والوں سے نیک سلوک کرنا رزق میں فراخی کا ذریعہ بنتا ہے۔

حدیث 5985–5986

بَابُ مَنْ وَصَلَ وَصَلَهُ اللَّهُ:

باب: جو شخص ناطہٰ جوڑے گا اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاپ رکھے گا۔

حدیث 5987–5989

بَابُ يَبُلُّ الرَّحِمَ بِبَلاَلِهَا:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا ناطہٰ اگر قائم رکھ کر تروتازہ رکھا جائے (یعنی ناطہٰ کی رعایت کی جائے) تو دوسرا بھی ناطہٰ کو تروتازہ رکھے گا۔

حدیث 5990–5990

بَابُ لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُكَافِي:

باب: ناطہٰ جوڑنے کے یہ معنی نہیں ہیں کہ صرف بدلہ ادا کر دے۔

حدیث 5991–5991

بَابُ مَنْ وَصَلَ رَحِمَهُ فِي الشِّرْكِ ثُمَّ أَسْلَمَ:

باب: جس نے کفر کی حالت میں صلہ رحمی کی اور پھر اسلام لایا تو اس کا ثواب قائم رہے گا۔

حدیث 5992–5992

بَابُ مَنْ تَرَكَ صَبِيَّةَ غَيْرِهِ حَتَّى تَلْعَبَ بِهِ أَوْ قَبَّلَهَا أَوْ مَازَحَهَا:

باب: دوسرے کے بچے کو چھوڑ دینا کہ وہ کھیلے اور اس کو بوسہ دینا یا اس سے ہنسنا۔

حدیث 5993–5993

بَابُ رَحْمَةِ الْوَلَدِ وَتَقْبِيلِهِ وَمُعَانَقَتِهِ:

باب: بچے کے ساتھ رحم و شفقت کرنا، اسے بوسہ دینا اور گلے سے لگانا۔

حدیث 5994–5999

بَابُ جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ:

باب: اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کے سو حصے بنائے ہیں۔

حدیث 6000–6000

بَابُ قَتْلِ الْوَلَدِ خَشْيَةَ أَنْ يَأْكُلَ مَعَهُ:

باب: اولاد کو اس ڈر سے مار ڈالنا کہ ان کو اپنے ساتھ کھلانا پڑے گا۔

حدیث 6001–6001

بَابُ وَضْعِ الصَّبِيِّ فِي الْحِجْرِ:

باب: بچے کو گود میں بٹھلانا۔

حدیث 6002–6002

بَابُ وَضْعِ الصَّبِيِّ عَلَى الْفَخِذِ:

باب: بچے کو ران پر بٹھانا۔

حدیث 6003–6003

بَابُ حُسْنُ الْعَهْدِ مِنَ الإِيمَانِ:

باب: صحبت کا حق یاد رکھنا ایمان کی نشانی ہے۔

حدیث 6004–6004

بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا:

باب: یتیم کی پرورش کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔

حدیث 6005–6005

بَابُ السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ:

باب: بیوہ عورتوں کی پرورش کرنے والے کا ثواب۔

حدیث 6006–6007

بَابُ السَّاعِي عَلَى الْمِسْكِينِ:

باب: مسکین اور محتاجوں کی پرورش کرنے والا۔

حدیث 6007–6007

بَابُ رَحْمَةِ النَّاسِ وَالْبَهَائِمِ:

باب: انسانوں اور جانوروں سب پر رحم کرنا۔

حدیث 6008–6013

بَابُ الْوَصَاةِ بِالْجَارِ:

باب: پڑوسی کے حقوق کا بیان۔

حدیث 6014–6015

بَابُ إِثْمِ مَنْ لاَ يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ:

باب: اس شخص کا گناہ جس کا پڑوسی اس کے شر سے امن میں نہ رہتا ہو۔

حدیث 6016–6016

بَابُ لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا:

باب: کوئی عورت اپنی پڑوسن کے لیے کسی چیز کے دینے کو حقیر نہ سمجھے۔

حدیث 6017–6017

بَابُ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلاَ يُؤْذِ جَارَهُ:

باب: جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے۔

حدیث 6018–6019

بَابُ حَقِّ الْجِوَارِ فِي قُرْبِ الأَبْوَابِ:

باب: پڑوسیوں میں کون سا پڑوسی مقدم ہے؟

حدیث 6020–6020

بَابُ كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ:

باب: ہر نیک کام صدقہ ہے۔

حدیث 6021–6022

بَابُ طِيبِ الْكَلاَمِ:

باب: خوش کلامی کا ثواب۔

حدیث 6023–6023

بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ:

باب: ہر کام میں نرمی اور عمدہ اخلاق اچھی چیز ہے۔

حدیث 6024–6025

بَابُ تَعَاوُنِ الْمُؤْمِنِينَ بَعْضِهِمْ بَعْضًا:

باب: ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی مدد کرنا۔

حدیث 6026–6027

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُنْ لَهُ نَصِيبٌ مِنْهَا وَمَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُنْ لَهُ كِفْلٌ مِنْهَا وَكَانَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُقِيتًا} :

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں) فرمان کہ ”جو کوئی سفارش کرے نیک کام کے لیے اس کو بھی اس میں ثواب کا ایک حصہ ملے گا اور جو کوئی سفارش کرے برے کام میں اس کو بھی حصہ اس کے عذاب سے ملے گا اور ہر چیز پر اللہ نگہبان ہے“۔

حدیث 6028–6028

بَابُ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سخت گو اور بدزبان نہ تھے، «فاحش» بکنے والا اور «متفحش» لوگوں کو ہنسانے کے لیے بد زبانی کرنے والا بےحیائی کی باتیں کرنے والا۔

حدیث 6029–6032

بَابُ حُسْنِ الْخُلُقِ، وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ مِنَ الْبُخْلِ:

باب: خوش خلقی اور سخاوت کا بیان اور بخل کا ناپسندیدہ ہونا۔

حدیث 6033–6038

بَابُ كَيْفَ يَكُونُ الرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ:

باب: آدمی اپنے گھر میں کیا کرتا رہے۔

حدیث 6039–6039

بَابُ الْمِقَةِ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى:

باب: نیک آدمی کی محبت اللہ پاک لوگوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے۔

حدیث 6040–6040

بَابُ الْحُبِّ فِي اللَّهِ:

باب: اللہ کے لیے محبت رکھنے کی فضیلت۔

حدیث 6041–6041

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ يَكُونُوا خَيْرًا مِنْهُمْ} إِلَى قَوْلِهِ: {فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ} :

باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اے ایمان والو! کوئی قوم کسی دوسری قوم کا مذاق نہ بنائے اسے حقیر نہ جانا جائے کیا معلوم شاید وہ ان سے اللہ کے نزدیک بہتر ہو۔“ «فأولئك هم الظالمون‏» تک۔

حدیث 6042–6043

بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ السِّبَابِ وَاللَّعْنِ:

باب: گالی دینے اور لعنت کرنے کی ممانعت۔

حدیث 6044–6050

بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ ذِكْرِ النَّاسِ نَحْوَ قَوْلِهِمُ الطَّوِيلُ وَالْقَصِيرُ:

باب: کسی آدمی کی نسبت یہ کہنا کہ لمبا یا چھوٹا ہے، جائز ہے (بشرطیکہ اس کی تحقیر کی نیت نہ ہو غیبت نہیں ہے)۔

حدیث 6051–6051

بَابُ الْغِيبَةِ:

باب: غیبت کا بیان۔

حدیث 6052–6052

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ»:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا انصار کے سب گھروں میں فلانا گھرانہ بہتر ہے۔

حدیث 6053–6053

بَابُ مَا يَجُوزُ مِنِ اغْتِيَابِ أَهْلِ الْفَسَادِ وَالرِّيَبِ:

باب: مفسد اور شریر لوگوں کی یا جن پر گمان غالب برائی کا ہو، ان کی غیبت درست ہونا۔

حدیث 6054–6054

بَابُ النَّمِيمَةُ مِنَ الْكَبَائِرِ:

باب: چغل خوری کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔

حدیث 6055–6055

بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ النَّمِيمَةِ:

باب: چغل خوری کی ناپسندیدگی کا بیان۔

حدیث 6056–6056

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ} :

باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اے ایمان والو! جھوٹی بات سے بچو“۔

حدیث 6057–6057

بَابُ مَا قِيلَ فِي ذِي الْوَجْهَيْنِ:

باب: دوغلی بات کرنے والے کے بارے میں جو کہا گیا ہے۔

حدیث 6058–6058

بَابُ مَنْ أَخْبَرَ صَاحِبَهُ بِمَا يُقَالُ فِيهِ:

باب: جو اپنے ساتھی کو وہ بات بتائے جو اس کے بارے میں کی جاتی ہو۔

حدیث 6059–6059

بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّمَادُحِ:

باب: تعریف میں مبالغہ کرنا منع، مکروہ ہے۔

حدیث 6060–6061

بَابُ مَنْ أَثْنَى عَلَى أَخِيهِ بِمَا يَعْلَمُ:

باب: جو اپنے بھائی کی (اتنی) تعریف کرے جتنا وہ جانتا ہے۔

حدیث 6062–6062

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ} :

باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اللہ تعالیٰ تمہیں انصاف اور احسان اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے اور تمہیں فحش، منکر اور بغاوت سے روکتا ہے، وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے، شاید کہ تم نصیحت حاصل کرو۔‏‏‏‏“

حدیث 6063–6063

بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّدَابُرِ:

باب: حسد اور پیٹھ پیچھے برائی کی ممانعت۔

حدیث 6064–6065

بَابُ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلاَ تَجَسَّسُوا} :

باب: سورۃ الحجرات میں اللہ کا فرمان اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو، بیشک بعض بدگمانیاں گناہ ہوتی ہیں اور کسی کے عیوب کی ڈھونڈ ٹٹول نہ کرو , آخر آیت تک۔

حدیث 6066–6066

بَابُ مَا يَكُونُ مِنَ الظَّنِّ:

باب: گمان سے کوئی بات کہنا۔

حدیث 6067–6068

بَابُ سَتْرِ الْمُؤْمِنِ عَلَى نَفْسِهِ:

باب: مومن کا اپنے (عیب) پر پردہ ڈالنا۔

حدیث 6069–6070

بَابُ الْكِبْرِ:

باب: تکبر کے بارے میں۔

حدیث 6071–6072

بَابُ الْهِجْرَةِ:

باب: ترک ملاقات کا بیان۔

حدیث 6073–6077

بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْهِجْرَانِ لِمَنْ عَصَى:

باب: نافرمانی کرنے والے سے تعلق توڑنے کا جواز۔

حدیث 6078–6078

بَابُ هَلْ يَزُورُ صَاحِبَهُ كُلَّ يَوْمٍ أَوْ بُكْرَةً وَعَشِيًّا:

باب: کیا اپنے ساتھی کی ملاقات کے لیے ہر دن جا سکتا ہے یا صبح اور شام ہی کے اوقات میں جائے۔

حدیث 6079–6079

بَابُ الزِّيَارَةِ وَمَنْ زَارَ، قَوْمًا فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ:

باب: ملاقات کے لیے جانا اور جو لوگوں سے ملنے گیا اور انہیں کے یہاں کھانا کھایا تو یہ جائز ہے۔

حدیث 6080–6080

بَابُ مَنْ تَجَمَّلَ لِلْوُفُودِ:

باب: جس نے لوگوں سے ملاقات کے لیے خوبصورتی اپنائی۔

حدیث 6081–6081

بَابُ الإِخَاءِ وَالْحِلْفِ:

باب: کسی سے بھائی چارہ اور دوستی کا اقرار کرنا۔

حدیث 6082–6083

بَابُ التَّبَسُّمِ وَالضَّحِكِ:

باب: مسکرانا اور ہنسنا۔

حدیث 6084–6093

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ} وَمَا يُنْهَى عَنِ الْكَذِبِ:

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ الحجرات میں ارشاد فرمانا ”اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو اور سچ بولنے والوں کے ساتھ رہو۔“ اور جھوٹ بولنے کی ممانعت کا بیان۔

حدیث 6094–6096

بَابٌ في الْهَدْيِ الصَّالِحِ:

باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔

حدیث 6097–6098

بَابُ الصَّبْرِ عَلَى الأَذَى:

باب: تکلیف پر صبر کرنے کا بیان۔

حدیث 6099–6100

بَابُ مَنْ لَمْ يُوَاجِهِ النَّاسَ بِالْعِتَابِ:

باب: غصہ میں جن پر عتاب ہے ان کو مخاطب نہ کرنا۔

حدیث 6101–6102

بَابُ مَنْ كَفَّرَ أَخَاهُ بِغَيْرِ تَأْوِيلٍ فَهْوَ كَمَا قَالَ:

باب: جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کو جس میں کفر کی وجہ نہ ہو کافر کہے وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔

حدیث 6103–6105

بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ مُتَأَوِّلاً أَوْ جَاهِلاً:

باب: اگر کسی نے کوئی وجہ معقول رکھ کر کسی کو کافر کہا یا نادانستہ تو وہ کافر (نہ) ہوگا۔

حدیث 6106–6108

بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْغَضَبِ وَالشِّدَّةِ لأَمْرِ اللَّهِ:

باب: خلاف شرع کام پر غصہ اور سختی کرنا۔

حدیث 6109–6113

بَابُ الْحَذَرِ مِنَ الْغَضَبِ:

باب: غصہ سے پرہیز کرنا اللہ تعالیٰ کے فرمان (سورۃ شوریٰ) کی وجہ سے۔

حدیث 6114–6116

بَابُ الْحَيَاءِ:

باب: حیاء اور شرم کا بیان۔

حدیث 6117–6119

بَابُ إِذَا لَمْ تَسْتَحِي فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ:

باب: جب حیاء نہ ہو تو جو چاہو کرو۔

حدیث 6120–6120

بَابُ مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الْحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ:

باب: شریعت کی باتیں پوچھنے میں شرم نہیں کرنی چاہئیے۔

حدیث 6121–6123

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا»:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ آسانی کرو، سختی نہ کرو۔

حدیث 6124–6128

بَابُ الاِنْبِسَاطِ إِلَى النَّاسِ:

باب: لوگوں کے ساتھ فراخی سے پیش آنا۔

حدیث 6129–6130

بَابُ الْمُدَارَاةِ مَعَ النَّاسِ:

باب: لوگوں کے ساتھ خاطر تواضع سے پیش آنا۔

حدیث 6131–6132

بَابُ لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ مَرَّتَيْنِ:

باب: مومن ایک سوراخ سے دوبارہ نہیں ڈسا جا سکتا۔

حدیث 6133–6133

بَابُ حَقِّ الضَّيْفِ:

باب: مہمان کے حق کے بیان میں۔

حدیث 6134–6134

بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَخِدْمَتِهِ إِيَّاهُ بِنَفْسِهِ:

باب: مہمان کی عزت اور خود اس کی خدمت کرنا۔

حدیث 6135–6138

بَابُ صُنْعِ الطَّعَامِ وَالتَّكَلُّفِ لِلضَّيْفِ:

باب: مہمان کے لیے پرتکلف کھانا تیار کرنا۔

حدیث 6139–6139

بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الْغَضَبِ وَالْجَزَعِ عِنْدَ الضَّيْفِ:

باب: مہمان کے سامنے غصہ اور رنج کا ظاہر کرنا مکروہ ہے۔

حدیث 6140–6140

بَابُ قَوْلِ الضَّيْفِ لِصَاحِبِهِ لاَ آكُلُ حَتَّى تَأْكُلَ:

باب: مہمان کو اپنے میزبان سے کہنا کہ جب تک تم ساتھ نہ کھاؤ گے میں بھی نہیں کھاؤں گا۔

حدیث 6141–6141

بَابُ إِكْرَامِ الْكَبِيرِ وَيَبْدَأُ الأَكْبَرُ بِالْكَلاَمِ وَالسُّؤَالِ:

باب: جو عمر میں بڑا ہو اس کی تعظیم کرنا اور پہلے اسی کو بات کرنے اور پوچھنے دینا۔

حدیث 6142–6144

بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشِّعْرِ وَالرَّجَزِ وَالْحُدَاءِ وَمَا يُكْرَهُ مِنْهُ:

باب: شعر، رجز اور حدی خوانی کا جائز ہونا۔

حدیث 6145–6149

بَابُ هِجَاءِ الْمُشْرِكِينَ:

باب: مشرکوں کی ہجو کرنا درست ہے۔

حدیث 6150–6153

بَابُ مَا يُكْرَهُ أَنْ يَكُونَ الْغَالِبُ عَلَى الإِنْسَانِ الشِّعْرُ حَتَّى يَصُدَّهُ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَالْعِلْمِ وَالْقُرْآنِ:

باب: شعر و شاعری میں اس طرح اوقات صرف کرنا منع ہے کہ آدمی اللہ کی یاد اور علم حاصل کرنے اور قرآن شریف کی تلاوت کرنے سے باز رہ جائے۔

حدیث 6154–6155

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَرِبَتْ يَمِينُكَ». «وَعَقْرَى حَلْقَى»:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ تیرے ہاتھ کو مٹی لگے یا تجھ کو زخم پہنچے، تیرے حلق میں بیماری ہو۔

حدیث 6156–6157

بَابُ مَا جَاءَ فِي زَعَمُوا:

باب: «زعموا» کہنے کا بیان۔

حدیث 6158–6158

بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ:

باب: لفظ «ويلك» یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے۔

حدیث 6159–6167

بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:

باب: اللہ عزوجل کی محبت کس کو کہتے ہیں۔

حدیث 6168–6171

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلرَّجُلِ اخْسَأْ:

باب: کسی کا کسی کو یوں کہنا چل دور ہو۔

حدیث 6172–6175

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ مَرْحَبًا:

باب: کسی شخص کا مرحبا کہنا۔

حدیث 6176–6176

بَابُ مَا يُدْعَى النَّاسُ بِآبَائِهِمْ:

باب: لوگوں کو ان کے باپ کا نام لے کر قیامت کے دن بلایا جانا۔

حدیث 6177–6178

بَابُ لاَ يَقُلْ خَبُثَتْ نَفْسِي:

باب: آدمی کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میرا نفس پلید ہو گیا۔

حدیث 6179–6180

بَابُ لاَ تَسُبُّوا الدَّهْرَ:

باب: زمانہ کو برا کہنا منع ہے۔

حدیث 6181–6182

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْكَرْمُ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ»:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں فرمانا کہ «كرم» تو مومن کا دل ہے۔

حدیث 6183–6183

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَدَاكَ أَبِي وَأُمِّي:

باب: کسی شخص کا کہنا کہ ”میرے باپ اور ماں تم پر قربان ہوں“۔

حدیث 6184–6184

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاكَ:

باب: کسی کا یہ کہنا اللہ مجھے آپ پر قربان کرے۔

حدیث 6185–6185

بَابُ أَحَبِّ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وقول الرجل لصاحبه يا بني:

باب: اللہ پاک کو کون سے نام زیادہ پسند ہیں اور کسی شخص کا کسی کو یوں کہنا بیٹا۔

حدیث 6186–6186

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَمُّوا بِاسْمِي، وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»:

باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ میرے نام پر نام رکھو، لیکن میری کنیت نہ رکھو۔

حدیث 6187–6189

بَابُ اسْمِ الْحَزْنِ:

باب: ”حزن“ نام رکھنا۔

حدیث 6190–6190

بَابُ تَحْوِيلِ الاِسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ:

باب: کسی برے نام کو بدل کر اچھا نام رکھنا۔

حدیث 6191–6193

بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ:

باب: جس نے انبیاء کے نام پر نام رکھے۔

حدیث 6194–6199

بَابُ تَسْمِيَةِ الْوَلِيدِ:

باب: بچے کا نام ولید رکھنا۔

حدیث 6200–6200

بَابُ مَنْ دَعَا صَاحِبَهُ فَنَقَصَ مِنِ اسْمِهِ حَرْفًا:

باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کر کے پکارا۔

حدیث 6201–6202

بَابُ الْكُنْيَةِ لِلصَّبِيِّ وَقَبْلَ أَنْ يُولَدَ لِلرَّجُلِ:

باب: بچہ کی کنیت رکھنا اس سے پہلے کہ وہ صاحب اولاد ہو۔

حدیث 6203–6203

بَابُ التَّكَنِّي بِأَبِي تُرَابٍ، وَإِنْ كَانَتْ لَهُ كُنْيَةٌ أُخْرَى:

باب: ایک کنیت ہوتے ہوئے دوسری ابوتراب کنیت رکھنا جائز ہے۔

حدیث 6204–6204

بَابُ أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ:

باب: اللہ کو جو نام بہت ہی زیادہ ناپسند ہیں ان کا بیان۔

حدیث 6205–6206

بَابُ كُنْيَةِ الْمُشْرِكِ:

باب: مشرک کی کنیت کا بیان۔

حدیث 6207–6208

بَابُ الْمَعَارِيضُ مَنْدُوحَةٌ عَنِ الْكَذِبِ:

باب: تعریض کے طور پر بات کہنے میں جھوٹ سے بچاؤ ہے۔

حدیث 6209–6212

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلشَّيْءِ لَيْسَ بِشَيْءٍ. وَهْوَ يَنْوِي أَنَّهُ لَيْسَ بِحَقٍّ:

باب: کسی شخص کا کسی چیز کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ کچھ نہیں اور مقصد یہ ہو کہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

حدیث 6213–6213

بَابُ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ:

باب: آسمان کی طرف نظر اٹھانا۔

حدیث 6214–6215

بَابُ نَكْتِ الْعُودِ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ:

باب: کیچڑ، پانی میں لکڑی مارنا۔

حدیث 6216–6216

بَابُ الرَّجُلِ يَنْكُتُ الشَّيْءَ بِيَدِهِ فِي الأَرْضِ:

باب: کسی شخص کا زمین پر کسی چیز کو مارنا۔

حدیث 6217–6217

بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ التَّعَجُّبِ:

باب: تعجب کے وقت اللہ اکبر اور سبحان اللہ کہنا۔

حدیث 6218–6219

بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْخَذْفِ:

باب: انگلیوں سے پتھر یا کنکری پھینکنے کی ممانعت۔

حدیث 6220–6220

بَابُ الْحَمْدِ لِلْعَاطِسِ:

باب: چھینکنے والے کا الحمدللہ کہنا۔

حدیث 6221–6221

بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللَّهَ:

باب: چھینکنے والا الحمدللہ کہے تو اس کا جواب یرحمک اللہ سے دینا چاہئے یعنی اللہ تجھ پر رحم کرے۔

حدیث 6222–6222

بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْعُطَاسِ، وَمَا يُكْرَهُ مِنَ التَّثَاؤُبِ:

باب: چھینک اچھی ہے اور جمائی میں برائی ہے۔

حدیث 6223–6223

بَابُ إِذَا عَطَسَ كَيْفَ يُشَمَّتُ:

باب: چھینکنے والے کا کس طرح جواب دیا جائے؟

حدیث 6224–6224

بَابُ لاَ يُشَمَّتُ الْعَاطِسُ إِذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ:

باب: جب چھنیکنے والا الحمدللہ نہ کہے تو اس کے لیے یرحمک اللہ بھی نہ کہا جائے۔

حدیث 6225–6225

بَابُ إِذَا تَثَاوَبَ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَى فِيهِ:

باب: جب جمائی آئے تو چاہیے کہ منہ پر ہاتھ رکھ لے۔

حدیث 6226–6226

اس باب کی تمام احادیث

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل