صحيح البخاري
كتاب فضائل القرآن — کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
بَابُ قَوْلِ الْمُقْرِئِ لِلْقَارِئِ حَسْبُكَ: — باب: قرآن مجید سننے والے کا پڑھنے والے سے کہنا کہ بس کر بس کر۔
حدیث نمبر: 5050
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبِيدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " اقْرَأْ عَلَيَّ ، قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَأَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ ، قَالَ : نَعَمْ . فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى أَتَيْتُ إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ : فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاءِ شَهِيدًا سورة النساء آية 41 ، قَالَ : حَسْبُكَ الْآنَ ، فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ " .
مولانا داود راز
´ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے عبیدہ نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ ۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! میں آپ کو پڑھ کر سناؤں ، آپ پر تو قرآن مجید نازل ہوتا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں سناؤ ۔ چنانچہ میں نے سورۃ نساء پڑھی جب میں آیت «فكيف إذا جئنا من كل أمة بشهيد وجئنا بك على هؤلاء شهيدا» پر پہنچا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب بس کرو ۔ میں نے آپ کی طرف دیکھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب فضائل القرآن / حدیث: 5050
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»