مختصر صحيح مسلم : «زمزم پلانے والوں کیلئے منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہنے کی اجازت کا بیان ۔»
کتب حدیثمختصر صحيح مسلمابوابباب: زمزم پلانے والوں کیلئے منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہنے کی اجازت کا بیان ۔
باب: زمزم پلانے والوں کیلئے منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہنے کی اجازت کا بیان ۔
حدیث نمبر: 750
ابوعبداللہ آصف
´سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ` سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کہ منیٰ کی راتوں میں مکہ میں رہیں اس لئے کہ ان کو زمزم پلانے کی خدمت تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی ۔
حوالہ حدیث مختصر صحيح مسلم / حدیث: 750
حدیث نمبر: 751
ابوعبداللہ آصف
´بکر بن عبداللہ مزنی کہتے ہیں کہ` میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس کعبہ کے نزدیک بیٹھا ہوا تھا کہ ایک گاؤں کا آدمی آیا اور اس نے کہا کہ کیا سبب ہے کہ میں تمہارے چچا کی اولاد کو دیکھتا ہوں کہ وہ شہد کا شربت اور دودھ پلاتے ہیں اور تم کھجور کا شربت پلاتے ہو ، تم نے محتاجی کے سبب سے اسے اختیار کیا ہے یا بخیلی کی وجہ سے ؟ تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ الحمدللہ ! نہ ہمیں محتاجی ہے نہ بخیلی ۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر تشریف لائے اور ان کے پیچھے اسامہ رضی اللہ عنہ تھے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی مانگا تو ہم ایک پیالہ میں کھجور کا شربت لائے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور اس میں سے جو بچا وہ سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کو پلایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے خوب اچھا کام کیا اور ایسا ہی کیا کرو ۔ پس جس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے چکے ہیں ہم اس کو بدلنا نہیں چاہتے ۔
حوالہ حدیث مختصر صحيح مسلم / حدیث: 751

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل