صحيح البخاري
كتاب العتق — کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں
بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعِتْقِ وَفَضْلِهِ: — باب: غلام آزاد کرنے کا ثواب۔
حدیث نمبر: Q2517
وَقَوْلِهِ تَعَالَى : فَكُّ رَقَبَةٍ { 13 } أَوْ إِطْعَامٌ فِي يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ { 14 } يَتِيمًا ذَا مَقْرَبَةٍ { 15 } سورة البلد آية 13-15 .
مولانا داود راز
اور اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ البلد میں ) فرمایا «فك رقبة * أو إطعام في يوم ذي مسغبة * يتيما ذا مقربة» ” کسی گردن کو آزاد کرنا یا بھوک کے دنوں میں کسی قرابت دار یتیم بچے کو کھانا کھلانا ۔“
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب العتق / حدیث: Q2517
حدیث نمبر: 2517
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مَرْجَانَةَ صَاحِبُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، قَالَ : قَالَ لِي أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَيُّمَا رَجُلٍ أَعْتَقَ امْرَأً مُسْلِمًا اسْتَنْقَذَ اللَّهُ بِكُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنْهُ مِنَ النَّارِ " . قَالَ سَعِيدُ بْنُ مَرْجَانَةَ : فَانْطَلَقْتُ بِهِ إِلَى عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، فَعَمَدَ عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِلَى عَبْدٍ لَهُ قَدْ أَعْطَاهُ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ عَشَرَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ أَوْ أَلْفَ دِينَارٍ ، فَأَعْتَقَهُ .
مولانا داود راز
´ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے عاصم بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے واقد بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے علی بن حسین کے ساتھی سعید بن مرجانہ نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے بھی کسی مسلمان ( غلام ) کو آزاد کیا تو اللہ تعالیٰ اس غلام کے جسم کے ہر عضو کی آزادی کے بدلے اس شخص کے جسم کے بھی ایک ایک عضو کو دوزخ سے آزاد کرے گا ۔ سعید بن مرجانہ نے بیان کیا کہ پھر میں علی بن حسین ( زین العابدین رحمہ اللہ ) کے یہاں گیا ( اور ان سے حدیث بیان کی ) وہ اپنے ایک غلام کی طرف متوجہ ہوئے ۔ جس کی عبداللہ بن جعفر دس ہزار درہم یا ایک ہزار دینار قیمت دے رہے تھے اور آپ نے اسے آزاد کر دیا ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب العتق / حدیث: 2517
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»