فہرستِ ابواب
باب: امراء کی نجات عدل و انصاف اور نیکی و پارسائی میں ہے
حدیث 1330–1331
باب: خلیفہ کے اخراجات کی مقدار
حدیث 1332–1332
باب: اللہ تعالیٰ نیک حکمرانوں کو خود وزیر عطا کرتا ہے
حدیث 1333–1333
باب: جماعت کا التزام کرنا
حدیث 1334–1334
باب: جماعت سے دور رہے اور مصبیت کے لیے لڑنے کا وہال
حدیث 1335–1337
باب: کن امور پر بیعت کی جائے
حدیث 1338–1340
باب: خلیفہ کی بیعت کب توڑی جا سکتی ہے؟
حدیث 1341–1341
باب: خلیفہ کا ذی رائے رعایا سے مشورہ کرنا
حدیث 1342–1342
باب: گمراہ کرنے والے حاکم و خادم سب سے بڑا خطرہ ہیں
حدیث 1343–1344
باب: لوگوں کی ضروریات پوری نہ کرنے والے حکمران کا انجام بد
حدیث 1345–1345
باب: پہلے خلیفہ کی موجودگی میں بیعت لینے والے دوسرے خلیفے کو قتل کر دیا جائے
حدیث 1346–1346
باب: جھوٹا حکمران جنت میں داخل نہیں ہو گا
حدیث 1347–1347
باب: انصاف پسند حکمران کی فضیلت
حدیث 1348–1348
باب: تین افراد دوران سفر ایک امیر کا تعین کر لیں
حدیث 1349–1349
باب: رعایا بہرصورت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے
حدیث 1350–1350
باب: احکام قرآن کی تعمیل کا حکم
حدیث 1351–1351
باب: برے حکمران کے ساتھ رعایا کا تعلق
حدیث 1352–1353
باب: بدکردار امرا کے ہاں ملازمت کرنے سے گریز کیا جائے
حدیث 1354–1354
باب: امت مسلمہ کے حق میں نرم حکمران کے لیے دعائے نبوی اور سخت کے لیے بددعا
حدیث 1355–1355
باب: ہر نگران سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال کیا جائے گا
حدیث 1356–1356
باب: رعایا سے دھوکہ کرنے والے حکمران کا انجام
حدیث 1357–1357
باب: نااہل خلفا کا وہال انہی پر پڑے گا
حدیث 1358–1358
باب: نبی اور خلیفہ کے دو دو بھیدی
حدیث 1359–1359
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتخاب کے بعد طعن و تشنیع کی گنجائش باقی نہیں رہتی
حدیث 1360–1360
باب: امارت بری چیز ہے، الا یہ کہ . . .
حدیث 1361–1364
باب: ظالم حکمران بدترین ہے
حدیث 1365–1365
باب: قریش امارت کے زیادہ مستحق ہیں، بشرطیکہ . . .
حدیث 1366–1369
باب: ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ خلیفہ اول ہیں
حدیث 1370–1370
باب: سیدنا عثمان برحق خلیفہ رسول تھے
حدیث 1371–1372
باب: بارہ قریشی خلفا
حدیث 1373–1373
باب: خلافت قریشیوں کا حق ہے
حدیث 1374–1375
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مال غنیمت میں حصہ، خیانت باعث عار و شنار ہے
حدیث 1376–1376
باب: بروز قیامت خائن کی علامت
حدیث 1377–1377
باب: مسئولیت خیانت کا سبب ہے
حدیث 1378–1378
باب: کوڑھ زدہ آدمی سے بیعت لینے کا طریقہ اور اس کی وجہ
حدیث 1379–1379
باب: امارت کا سوال کرنے والے کو مسؤل نہ بنایا جائے
حدیث 1380–1380
باب: اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں
حدیث 1381–1387
باب: ہوازن کے وفد کی قیدی اور مال غنیمت واپس کرنے کا واقعہ
حدیث 1388–1388
باب: فتح خیبر کا واقعہ
حدیث 1389–1389
باب: امیر کی اطاعت کا حکم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کی سنت کی روشنی میں اختلاف کو دور کیا جائے
حدیث 1390–1390
باب: امت مسلمہ کی قیادت کرنے والوں کی ترتیب
حدیث 1391–1392
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر عیسی علیہ السلام کی آمد تک مختلف ادوار کی کیفیتیں
حدیث 1393–1393
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرض الموت کے دوران لوگوں کو وعظ و نصیحت کرنے کا ارادہ
حدیث 1394–1394
باب: بادشاہوں کے دروازوں سے دور رہنے کی تاکید
حدیث 1395–1395
باب: محض حصول دینا کے لیے بیعت کرنا منع ہے
حدیث 1396–1396
باب: ناپ تول میں کمی بیشی کرنا باعث ہلاکت ہے، جنگ میں شریک ہوئے بغیر مال غنیمت وصول کرنا
حدیث 1397–1397
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد تیس برس تک خلافت جاری رہی، کیا بادشاہت مذموم ہے؟
حدیث 1398–1398
باب: بوقت بیعت بعض امور اسلام کو مصلحۃ مستثنیٰ کرنا
حدیث 1399–1399
باب: مختلف خلفاکے ساتھ عوام کے تعلق کی کیفیت
حدیث 1400–1400
باب: عورتوں سے بیعت لینے کا طریقہ
حدیث 1401–1401
باب: سابقہ امتوں کا طرز حیات اختیار کرنے والے لوگ بدترین ہیں
حدیث 1402–1403
باب: رعایا سے دھوکہ کرنے کا وبال
حدیث 1404–1404
باب: عہد توڑنے، بےحیائی کے عام ہونے اور زکوٰۃ نہ دینے کا وبال
حدیث 1405–1405
باب: صحابہ کرام کا آخرت میں شوق دیدار نبوی، آخرت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار کی شرط آپ کی اطاعت ہے
حدیث 1406–1406
باب: فتح مکہ کے بعد بیعت اسلام پر ہو گی نہ کہ ہجرت پر
حدیث 1407–1407
باب: امت کے آخر میں چلو بھر بھر کر دینے والا خلیفہ
حدیث 1408–1408