صحيح البخاري
كتاب الصوم — کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
بَابُ الصَّوْمِ آخِرَ الشَّهْرِ: — باب: مہینے کے آخر میں روزہ رکھنا۔
حدیث نمبر: 1983
حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ ، عَنْ غَيْلَانَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ ، حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَنَّهُ سَأَلَهُ ، أَوْ سَأَلَ رَجُلًا وَعِمْرَانُ يَسْمَعُ ، فَقَالَ : يَا أَبَا فُلَانٍ ، "أَمَا صُمْتَ سَرَرَ هَذَا الشَّهْرِ ؟ قَالَ : أَظُنُّهُ قَالَ يَعْنِي رَمَضَانَ ، قَالَ الرَّجُلُ : لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : فَإِذَا أَفْطَرْتَ ، فَصُمْ يَوْمَيْنِ ، لَمْ يَقُلِ الصَّلْتُ أَظُنُّهُ يَعْنِي رَمَضَانَ " ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ : وَقَالَ ثَابِتٌ : عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَرَرِ شَعْبَانَ .
مولانا داود راز
´ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے مہدی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے غیلان نے ( دوسری سند ) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے مہدی بن میمون نے ، ان سے غیلان بن جریر نے ، ان سے مطرف نے ، ان سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ` انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا یا ( مطرف نے یہ کہا کہ ) سوال تو کسی اور نے کیا تھا لیکن وہ سن رہے تھے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اے ابوفلاں ! کیا تم نے اس مہینے کے آخر کے روزے رکھے ؟ ابونعمان نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ راوی نے کہا کہ آپ کی مراد رمضان سے تھی ۔ ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) کہتے ہیں کہ ثابت نے بیان کیا ، ان سے مطرف نے ، ان سے عمران رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( رمضان کے آخر کے بجائے ) شعبان کے آخر میں کا لفظ بیان کیا ( یہی صحیح ہے ) ۔
حوالہ حدیث صحيح البخاري / كتاب الصوم / حدیث: 1983
درجۂ حدیث محدثین: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
تخریج «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»