فہرستِ ابواب
بَابُ وُجُوبِ صَوْمِ رَمَضَانَ:
باب: رمضان کے روزوں کی فرضیت کا بیان۔
حدیث 1891–1893
بَابُ فَضْلِ الصَّوْمِ:
باب: روزہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث 1894–1894
بَابُ الصَّوْمُ كَفَّارَةٌ:
باب: روزہ گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے۔
حدیث 1895–1895
بَابُ الرَّيَّانُ لِلصَّائِمِينَ:
باب: روزہ داروں کے لیے ریان (نامی ایک دروازہ جنت میں بنایا گیا ہے اس کی تفصیل کا بیان)۔
حدیث 1896–1897
بَابُ هَلْ يُقَالُ رَمَضَانُ أَوْ شَهْرُ رَمَضَانَ وَمَنْ رَأَى كُلَّهُ وَاسِعًا:
باب: رمضان کہا جائے یا ماہ رمضان؟ اور جن کے نزدیک دونوں لفظوں کی گنجائش ہے۔
حدیث 1898–1900
بَابُ مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا وَنِيَّةً:
باب: جو شخص رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت کر کے رکھے اس کا ثواب۔
حدیث 1901–1901
بَابُ أَجْوَدُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَكُونُ فِي رَمَضَانَ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں سب سے زیادہ سخاوت کیا کرتے تھے۔
حدیث 1902–1902
بَابُ مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فِي الصَّوْمِ:
باب: جو شخص رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا نہ چھوڑے۔
حدیث 1903–1903
بَابُ هَلْ يَقُولُ إِنِّي صَائِمٌ. إِذَا شُتِمَ:
باب: کوئی روزہ دار کو اگر گالی دے تو اسے یہ کہنا چاہئے کہ میں روزہ سے ہوں؟
حدیث 1904–1904
بَابُ الصَّوْمِ لِمَنْ خَافَ عَلَى نَفْسِهِ الْعُزُوبَةَ:
باب: جو کنوارا ہو اور زنا سے ڈرے تو وہ روزہ رکھے۔
حدیث 1905–1905
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلاَلَ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد جب تم (رمضان کا) چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو۔
حدیث 1906–1911
بَابُ شَهْرَا عِيدٍ لاَ يَنْقُصَانِ:
باب: عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے۔
حدیث 1912–1912
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ نَكْتُبُ وَلاَ نَحْسُبُ»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ہم لوگ حساب کتاب نہیں جانتے۔
حدیث 1913–1913
بَابُ لاَ يَتَقَدَّمَنَّ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَلاَ يَوْمَيْنِ:
باب: رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزے نہ رکھے جائیں۔
حدیث 1914–1914
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: {أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُوا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ} :
باب: اللہ عزوجل کا فرمانا کہ حلال کر دیا گیا ہے تمہارے لیے رمضان کا راتوں میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا، وہ تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو، اللہ نے معلوم کیا کہ تم چوری سے ایسا کرتے تھے، سو معاف کر دیا تم کو اور درگزر کی تم سے پس اب صحبت کرو ان سے اور ڈھونڈو جو لکھ دیا اللہ تعالیٰ نے تمہاری قسمت میں (اولاد سے)۔
حدیث 1915–1915
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ} :
باب: (سورۃ البقرہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ سحری کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ کھل جائے تمہارے لیے صبح کی سفید دھاری (صبح صادق) سیاہ دھاری (یعنی صبح کاذب) سے پھر پورے کرو اپنے روزے سورج چھپنے تک۔
حدیث 1916–1917
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَمْنَعَنَّكُمْ مِنْ سَحُورِكُمْ أَذَانُ بِلاَلٍ»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ بلال کی اذان تمہیں سحری کھانے سے نہ روکے۔
حدیث 1918–1919
بَابُ تَأْخِيرِ السَّحُورِ:
باب: سحری کھانے میں دیر کرنا۔
حدیث 1920–1920
بَابُ قَدْرِ كَمْ بَيْنَ السَّحُورِ وَصَلاَةِ الْفَجْرِ:
باب: سحری اور فجر کی نماز میں کتنا فاصلہ ہوتا تھا۔
حدیث 1921–1921
بَابُ بَرَكَةِ السَّحُورِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ:
باب: سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے۔
حدیث 1922–1923
بَابُ إِذَا نَوَى بِالنَّهَارِ صَوْمًا:
باب: اگر کوئی شخص روزے کی نیت دن میں کرے تو درست ہے۔
حدیث 1924–1924
بَابُ الصَّائِمِ يُصْبِحُ جُنُبًا:
باب: روزہ دار صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے تو کیا حکم ہے۔
حدیث 1925–1926
بَابُ الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ:
باب: روزہ دار کا اپنی بیوی سے مباشرت یعنی بوسہ، مساس وغیرہ درست ہے۔
حدیث 1927–1927
بَابُ الْقُبْلَةِ لِلصَّائِمِ:
باب: روزہ دار کا روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا۔
حدیث 1928–1929
بَابُ اغْتِسَالِ الصَّائِمِ:
باب: روزہ دار کا غسل کرنا جائز ہے۔
حدیث 1929–1932
بَابُ الصَّائِمِ إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا:
باب: اگر روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو روزہ نہیں جاتا۔
حدیث 1933–1933
بَابُ سِوَاكِ الرَّطْبِ وَالْيَابِسِ لِلصَّائِمِ:
باب: روزہ دار کے لیے تر یا خشک مسواک استعمال کرنی درست ہے۔
حدیث 1934–1934
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا تَوَضَّأَ فَلْيَسْتَنْشِقْ بِمَنْخِرِهِ الْمَاءَ». وَلَمْ يُمَيِّزْ بَيْنَ الصَّائِمِ وَغَيْرِهِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ جب کوئی وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے۔
حدیث 1935–1935
بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ:
باب: جان بوجھ کر اگر رمضان میں کسی نے جماع کیا؟
حدیث 1935–1935
بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ شَيْءٌ فَتُصُدِّقَ عَلَيْهِ فَلْيُكَفِّرْ:
باب: اگر کسی نے رمضان میں قصداً جماع کیا اور اس کے پاس کوئی چیز خیرات کے لیے بھی نہ ہو پھر اس کو کہیں سے خیرات مل جائے تو وہی کفارہ میں دیدے۔
حدیث 1936–1936
بَابُ الْمُجَامِعِ فِي رَمَضَانَ هَلْ يُطْعِمُ أَهْلَهُ مِنَ الْكَفَّارَةِ إِذَا كَانُوا مَحَاوِيجَ:
باب: رمضان میں اپنی بیوی کے ساتھ قصداً ہمبستر ہونے والا شخص کیا کرے؟
حدیث 1937–1937
بَابُ الْحِجَامَةِ وَالْقَيْءِ لِلصَّائِمِ:
باب: روزہ دار کا پچھنا لگوانا اور قے کرنا کیسا ہے۔
حدیث 1938–1940
بَابُ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَالإِفْطَارِ:
باب: سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا۔
حدیث 1941–1943
بَابُ إِذَا صَامَ أَيَّامًا مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ سَافَرَ:
باب: جب رمضان میں کچھ روزے رکھ کر کوئی سفر کرے۔
حدیث 1944–1944
بَابٌ:
باب:۔۔۔
حدیث 1945–1945
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَنْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ، وَاشْتَدَّ الْحَرُّ: «لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصَّوْمُ فِي السَّفَرِ»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا اس شخص کے لیے جس پر شدت گرمی کی وجہ سے سایہ کر دیا گیا تھا کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔
حدیث 1946–1946
بَابُ لَمْ يَعِبْ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فِي الصَّوْمِ وَالإِفْطَارِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم (سفر میں) روزہ رکھتے یا نہ رکھتے وہ ایک دوسرے پر نکتہ چینی نہیں کیا کرتے تھے۔
حدیث 1947–1947
بَابُ مَنْ أَفْطَرَ فِي السَّفَرِ لِيَرَاهُ النَّاسُ:
باب: سفر میں لوگوں کو دکھا کر روزہ افطار کر ڈالنا۔
حدیث 1948–1948
بَابُ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ} :
باب: اور جو لوگ اس کی طاقت رکھتے ہوں ان پر فدیہ ہے۔
حدیث 1949–1949
بَابُ مَتَى يُقْضَى قَضَاءُ رَمَضَانَ:
باب: رمضان کے قضاء روزے کب رکھے جائیں۔
حدیث 1950–1950
بَابُ الْحَائِضِ تَتْرُكُ الصَّوْمَ وَالصَّلاَةَ:
باب: حیض والی عورت نہ نماز پڑھے اور نہ روزے رکھے۔
حدیث 1951–1951
بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ:
باب: اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں۔
حدیث 1952–1953
بَابُ مَتَى يَحِلُّ فِطْرُ الصَّائِمِ:
باب: روزہ کس وقت افطار کرے؟
حدیث 1954–1955
بَابُ يُفْطِرُ بِمَا تَيَسَّرَ عَلَيْهِ بِالْمَاءِ وَغَيْرِهِ:
باب: پانی وغیرہ جو چیز بھی پاس ہو اس سے روزہ افطار کر لینا چاہئے۔
حدیث 1956–1956
بَابُ تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ:
باب: روزہ کھولنے میں جلدی کرنا۔
حدیث 1957–1958
بَابُ إِذَا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ:
باب: ایک شخص نے سورج غروب سمجھ کر روزہ کھول لیا اس کے بعد سورج نکل آیا۔
حدیث 1959–1959
بَابُ صَوْمِ الصِّبْيَانِ:
باب: بچوں کے روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث 1960–1960
بَابُ الْوِصَالِ، وَمَنْ قَالَ لَيْسَ فِي اللَّيْلِ صِيَامٌ:
باب: پے در پے ملا کر روزہ رکھنا اور جنہوں نے یہ کہا کہ رات میں روزہ نہیں ہو سکتا۔
حدیث 1961–1964
بَابُ التَّنْكِيلِ لِمَنْ أَكْثَرَ الْوِصَالَ:
باب: جو طے کے روزے بہت رکھے اس کو سزا دینے کا بیان۔
حدیث 1965–1966
بَابُ الْوِصَالِ إِلَى السَّحَرِ:
باب: سحری تک وصال کا روزہ رکھنا۔
حدیث 1967–1967
بَابُ مَنْ أَقْسَمَ عَلَى أَخِيهِ لِيُفْطِرَ فِي التَّطَوُّعِ وَلَمْ يَرَ عَلَيْهِ قَضَاءً، إِذَا كَانَ أَوْفَقَ لَهُ:
باب: کسی نے اپنے بھائی کو نفلی روزہ توڑنے کے لیے قسم دی۔
حدیث 1968–1968
بَابُ صَوْمِ شَعْبَانَ:
باب: ماہ شعبان میں روزے رکھنے کا بیان۔
حدیث 1969–1970
بَابُ مَا يُذْكَرُ مِنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِفْطَارِهِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا بیان۔
حدیث 1971–1973
بَابُ حَقِّ الضَّيْفِ فِي الصَّوْمِ:
باب: مہمان کی خاطر سے نفل روزہ نہ رکھنا یا توڑ ڈالنا۔
حدیث 1974–1974
بَابُ حَقِّ الْجِسْمِ فِي الصَّوْمِ:
باب: روزے میں جسم کا حق۔
حدیث 1975–1975
بَابُ صَوْمِ الدَّهْرِ:
باب: ہمیشہ روزہ رکھنا (جس کو «صوم الدهر» کہتے ہیں)۔
حدیث 1976–1976
بَابُ حَقِّ الأَهْلِ فِي الصَّوْمِ:
باب: روزہ میں بیوی اور بال بچوں کا حق۔
حدیث 1977–1977
بَابُ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارِ يَوْمٍ:
باب: ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کا بیان۔
حدیث 1978–1978
بَابُ صَوْمِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ:
باب: داؤد علیہ السلام کا روزہ۔
حدیث 1979–1980
بَابُ صِيَامِ أَيَّامِ الْبِيضِ ثَلاَثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ:
باب: ایام بیض کے روزے یعنی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخوں کے روزے رکھنا۔
حدیث 1981–1981
بَابُ مَنْ زَارَ قَوْمًا فَلَمْ يُفْطِرْ عِنْدَهُمْ:
باب: جو شخص کسی کے ہاں بطور مہمان ملاقات کے لیے گیا اور ان کے یہاں جا کر اس نے اپنا نفلی روزہ نہیں توڑا۔
حدیث 1982–1982
بَابُ الصَّوْمِ آخِرَ الشَّهْرِ:
باب: مہینے کے آخر میں روزہ رکھنا۔
حدیث 1983–1983
بَابُ صَوْمِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ، فَإِذَا أَصْبَحَ صَائِمًا يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَعَلَيْهِ أَنْ يُفْطِرَ:
باب: جمعہ کے دن روزہ رکھنا اگر کسی نے خالی ایک جمعہ کے دن کے روزہ کی نیت کر لی تو اسے توڑ ڈالے۔
حدیث 1984–1986
بَابُ هَلْ يَخُصُّ شَيْئًا مِنَ الأَيَّامِ:
باب: روزے کے لیے کوئی دن مقرر کرنا۔
حدیث 1987–1987
بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ:
باب: عرفہ کے دن روزہ رکھنا۔
حدیث 1988–1989
بَابُ صَوْمِ يَوْمِ الْفِطْرِ:
باب: عیدالفطر کے دن روزہ رکھنا۔
حدیث 1990–1992
بَابُ الصَّوْمِ يَوْمَ النَّحْرِ:
باب: عیدالاضحی کے دن کا روزہ رکھنا۔
حدیث 1993–1995
بَابُ صِيَامِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ:
باب: ایام تشریق کے روزے رکھنا۔
حدیث 1996–1999
بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ
باب: اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟
حدیث 2000–2007