سنن نسائي : «باب: بڑھاپے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: بڑھاپے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب الاستعاذة — کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْهَرَمِ — باب: بڑھاپے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5491
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ هَارُونَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو بِهَذِهِ الدَّعَوَاتِ : " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ ، وَالْجُبْنِ وَالْعَجْزِ ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا فرماتے تھے : «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والجبن والعجز ومن فتنة المحيا والممات» ” اے اللہ ! میں سستی و کاہلی ، بڑھاپے ۱؎ ، بزدلی ، عاجزی اور موت و زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔
وضاحت:
۱؎: مراد ایسا بڑھاپا ہے جس میں آدمی بالکل بے بس و لاچار ہو جاتا ہے، اسی کو «ارذل العمر» کہا گیا ہے جس میں آدمی کی بھلے برے کی تمیز بھی ختم ہو جاتی ہے، عام بڑھاپا جو ساٹھ سال کی عمر میں میں ہوتا ہے تو اس سے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود دوچار ہوئے تھے (نیز بہت سارے صحابہ کرام بھی) جو یہ دعا مانگا کرتے تھے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5491
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔقشراف: 9768) (صحیح الٕاسناد)»
حدیث نمبر: 5492
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ ، عَنْ شُعَيْبٍ ، عَنْ اللَّيْثِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ ، وَالْهَرَمِ ، وَالْمَغْرَمِ ، وَالْمَأْثَمِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا : «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمغرم والمأثم وأعوذ بك من شر المسيح الدجال وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من عذاب النار» ” اے اللہ ! میں سستی و کاہلی ، بڑھاپے ، قرض اور معصیت ( گناہ ) سے تیری پناہ مانگتا ہوں ، اور مسیح دجال کے شر و فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ، اور جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5492
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن صحيح الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8818)، مسند احمد (2/185، 186) (حسن، صحیح الإسناد)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل