سنن نسائي
                            كتاب الاستعاذة          — کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام          
        
                            
            بَابُ : مَاجَائَ فِي الْمُعَوِسذَتَيْنِ            — باب: معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 5430
      أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ , قَالَ : أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ أَبِي أَسِيدٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : أَصَابَنَا طَشٌّ وَظُلْمَةٌ فَانْتَظَرْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا , ثُمَّ ذَكَرَ كَلَامًا مَعْنَاهُ : فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا ، فَقَالَ : " قُلْ " ، فَقُلْتُ : مَا أَقُولُ ؟ قَالَ : " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ , حِينَ تُمْسِي , وَحِينَ تُصْبِحُ ثَلَاثًا يَكْفِيكَ كُلَّ شَيْءٍ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` اندھیرے کے ساتھ بارش ہوئی تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز پڑھانے کے لیے انتظار کیا ، پھر کچھ کہا جس کا مفہوم یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھانے کے لیے نکلے تو آپ نے فرمایا : ” کچھ کہو “ ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : «قل هو اللہ أحد» اور ” معوذتین “ ( سورۃ الفلق اور سورۃ الناس ) صبح و شام تین بار پڑھ لیا کرو ، یہ ( سورتیں ) تمہارے لیے ہر تکلیف و مصیبت میں کافی ہوں گی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5430
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «سنن ابی داود/الٔبدب 110 (5082)، سنن الترمذی/الدعوات 117 (3570)، (تحفة الأشراف: 5250)، مسند احمد (5/312) (حسن)»
حدیث نمبر: 5431
      أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ فَأَصَبْتُ خُلْوَةً مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَدَنَوْتُ مِنْهُ ، فَقَالَ : " قُلْ " , فَقُلْتُ : مَا أَقُولُ ؟ , قَالَ : " قُلْ " ، قُلْتُ : " مَا أَقُولُ ؟ " , قَالَ : قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ حَتَّى خَتَمَهَا " ، ثُمَّ قَالَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ حَتَّى خَتَمَهَا " ، ثُمَّ قَالَ : " مَا تَعَوَّذَ النَّاسُ بِأَفْضَلَ مِنْهُمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں مکہ کے راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، آپ کو اکیلا پا کر جب میں آپ سے قریب ہوا تو آپ نے فرمایا : ” کچھ کہو “ ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : ” کچھ کہو “ ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : «قل أعوذ برب الفلق» یہاں تک کہ آپ نے پوری سورت پڑھی ، پھر فرمایا : «قل أعوذ برب الناس» یہاں تک کہ اسے بھی پوری پڑھی پھر فرمایا : ان دونوں سے بہتر لوگوں نے کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5431
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر ما قبلہ (صحیح الٕلسناد)»
حدیث نمبر: 5432
      أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي الْقَعْنَبِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ : بَيْنَا أَنَا أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاحِلَتَهُ فِي غَزْوَةٍ إِذْ قَالَ : " يَا عُقْبَةُ , قُلْ " , فَاسْتَمَعْتُ ، ثُمَّ قَالَ : " يَا عُقْبَةُ , قُلْ " , فَاسْتَمَعْتُ , فَقَالَهَا الثَّالِثَةَ ، فَقُلْتُ : مَا أَقُولُ ؟ فَقَالَ : " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَقَرَأَ السُّورَةَ حَتَّى خَتَمَهَا " , ثُمَّ قَرَأَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ , وَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا " , ثُمَّ قَرَأَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ , فَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا " ، ثُمَّ قَالَ : " مَا تَعَوَّذَ بِمِثْلِهِنَّ أَحَدٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر جہنی کہتے ہیں کہ` ایک مرتبہ جب ایک غزوہ میں ، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی نکیل پکڑے آگے آگے چل رہا تھا تو اس وقت آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کہو “ ، میں آپ کی طرف متوجہ ہوا ، پھر آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کہو “ ، میں پھر متوجہ ہوا ۔ پھر آپ نے تیسری بار فرمایا تو میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : «قل هو اللہ أحد» پھر پوری سورت پڑھی ، اس کے بعد «قل أعوذ برب الفلق» پوری پڑھی ، میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی ، پھر آپ نے «قل أعوذ برب الناس» پوری پڑھی اور میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی ، اور فرمایا : ” ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ کسی نے پناہ نہیں مانگی “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یعنی: پناہ طلب کرنے کے لیے ان دو سورتوں سے بڑھ کر کوئی اور ذکر یا دعا نہیں ہے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5432
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 9970) (صحیح)»
حدیث نمبر: 5433
      أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَسْلَمِيُّ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " قُلْ " ، قُلْتُ : وَمَا أَقُولُ ؟ , قَالَ : " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ " , فَقَرَأَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ : " لَمْ يَتَعَوَّذْ النَّاسُ بِمِثْلِهِنَّ أَوْ لَا يَتَعَوَّذُ النَّاسُ بِمِثْلِهِنَّ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا : ” پڑھو “ ، میں نے کہا : کیا پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا : ” پڑھو «قل هو اللہ أحد» ، «قل أعوذ برب الفلق» ، «قل أعوذ برب الناس» “ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پڑھا اور فرمایا : ” لوگوں نے ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی “ ، یا فرمایا : ” لوگ نہیں مانگتے ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5433
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر ما قبلہ (صحیح)»
حدیث نمبر: 5434
      أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ ، أَخْبَرَنِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ ابْنَ عَابِسٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ : " يَا ابْنَ عَابِسٍ , أَلَا أَدُلُّكَ ؟ " أَوْ قَالَ : " أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَفْضَلِ مَا يَتَعَوَّذُ بِهِ الْمُتَعَوِّذُونَ ؟ " قَالَ : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ , وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ هَاتَيْنِ السُّورَتَيْنِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابن عابس جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا : ” ابن عابس ! کیا میں تمہیں نہ بتاؤں ؟ “ یا کہا : ” کیا میں تمہیں خبر نہ دوں سب سے بہتر پناہ کی جس کے ذریعہ پناہ مانگنے والے پناہ مانگیں ؟ “ انہوں نے کہا : کیوں نہیں ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» یہ دونوں سورتیں ( پناہ مانگنے کے لیے سب سے بہتر ہیں ) ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5434
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15523)، مسند احمد (3/417، 4/144، 152) (صحیح)»
حدیث نمبر: 5435
      أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ شَهْبَاءُ فَرَكِبَهَا وَأَخَذَ عُقْبَةُ يَقُودُهَا بِهِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُقْبَةَ : " اقْرَأْ " ، قَالَ : وَمَا أَقْرَأُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ " , فَأَعَادَهَا عَلَيَّ حَتَّى قَرَأْتُهَا فَعَرَفَ أَنِّي لَمْ أَفْرَحْ بِهَا جِدًّا ، قَالَ : " لَعَلَّكَ تَهَاوَنْتَ بِهَا , فَمَا قُمْتُ يَعْنِي بِمِثْلِهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سفید اونٹنی تحفے میں آئی ۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور میں نے اس کی نکیل پکڑ کر چلنا شروع کیا ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عقبہ سے فرمایا : ” پڑھو “ ، وہ بولے : اللہ کے رسول ! کیا پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا : ” پڑھو « قل أعوذ برب الفلق * من شر ما خلق» آپ نے اسے دہرایا یہاں تک کہ میں نے بھی اسے پڑھا ، پھر آپ نے جان لیا کہ میں اس سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہوا ۔ ( چنانچہ ) آپ نے فرمایا : شاید تم نے اسے بہت ہلکا سمجھا ۔ لیکن مجھے ( پناہ مانگنے کے لیے ) اس جیسی سورۃ نہیں ملی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5435
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف: 9916)، مسند احمد (4/149) (صحیح الٕاسناد)»
حدیث نمبر: 5436
      أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ حِزَامٍ التِّرْمِذِيُّ ، قَالَ : أَنْبَأَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ , " أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُعَوِّذَتَيْنِ ؟ قَالَ عُقْبَةُ : فَأَمَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِمَا فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معوذتین کے بارے میں پوچھا ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر میں یہی دونوں سورتیں ہمیں پڑھائیں ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: اس وقت خاص طور پر ان دونوں سورتوں کی اہمیت بتانے کے لیے آپ نے نماز انہیں دونوں سورتوں سے پڑھائی، فجر کی نماز میں جہاں آپ بڑی بڑی سورتیں پڑھا کرتے تھے وہیں کبھی متوسط اور کبھی چھوٹی چھوٹی سورتیں حتیٰ کہ ” معوذتین “ بھی پڑھا کرتے تھے، یہ سب حالات، نشاط، اور کبھی بیان جواز کے لیے کرتے تھے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5436
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر حدیث رقم: 953 (صحیح)»
حدیث نمبر: 5437
      أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ مَكْحُولٍ ، عَنْ عُقْبَةَ : " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ بِهِمَا فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر میں معوذتین پڑھیں ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5437
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5435 (صحیح) (مکحول شامی کی ملاقات عقبہ رضی الله عنہ سے نہیں ہے، لیکن دوسرے طرق کی وجہ سے حدیث صحیح ہے)»
حدیث نمبر: 5438
      أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ : أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ الْحَارِثِ وَهُوَ الْعَلَاءُ ، عَنِ الْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَا عُقْبَةُ , أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا ؟ " فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ , وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا , فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ ، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ , فَقَالَ : " يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ ؟ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کی نکیل پکڑ کر آگے آگے چل رہا تھا ، تو آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کیا میں تمہیں دو بہترین سورتیں نہ بتاؤں جو مجھے پڑھائی گئی ہیں ؟ “ پھر آپ نے مجھے «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» سکھائی ، لیکن آپ نے مجھے ان دونوں پر خوش ہوتے نہیں دیکھا ، پھر جب آپ فجر کے لیے مسجد آتے تو انہیں دونوں سورتوں سے لوگوں کو فجر پڑھائی ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” عقبہ ! تم نے ( ان کو ) کیسا پایا “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5438
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «سنن ابی داود/الصلاة 354 (1462)، (تحفة الأشراف: 9946)، مسند احمد (4/144، 149، 153) (صحیح)»
حدیث نمبر: 5439
      أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : بَيْنَا أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَقَبٍ مِنْ تِلْكَ النِّقَابِ , إِذْ قَالَ : " أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ ؟ " , فَأَجْلَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَرْكَبْ مَرْكَبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَالَ : " أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ ؟ " , فَأَشْفَقْتُ أَنْ يَكُونَ مَعْصِيَةً ، فَنَزَلَ وَرَكِبْتُ هُنَيْهَةً , وَنَزَلْتُ وَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَالَ : " أَلَا أُعَلِّمُكَ سُورَتَيْنِ مِنْ خَيْرِ سُورَتَيْنِ قَرَأَ بِهِمَا النَّاسُ فَأَقْرَأَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ , وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ " ، فَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَتَقَدَّمَ فَقَرَأَ بِهِمَا ثُمَّ مَرَّ بِي ، فَقَالَ : " كَيْفَ رَأَيْتَ يَا عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ ؟ اقْرَأْ بِهِمَا كُلَّمَا نِمْتَ وَقُمْتَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` ایک مرتبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری ( اونٹنی ) کی نکیل ان گھاٹیوں میں سے ایک گھاٹی میں پکڑے آگے آگے چل رہا تھا تو اس وقت آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کیا تم سوار نہیں ہو گے ؟ “ میں نے آپ کی بزرگی کا خیال کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر ہو جاؤں ، پھر آپ نے فرمایا : ” کیا تم سوار نہیں ہو گے عقبہ ؟ “ تو مجھے ڈر لگا کہ کہیں نافرمانی نہ ہو جائے ، پھر آپ اترے اور میں تھوڑی دیر کے لیے سوار ہوا پھر میں اتر گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے اور فرمایا : ” لوگ جو سورتیں پڑھتے ہیں ، ان میں سے میں تمہیں دو بہترین سورتیں نہ بتاؤں ؟ “ چنانچہ آپ نے مجھے پڑھ کر سنائی «قل أعوذ برب الفلق» اور « قل أعوذ برب الناس» ، پھر نماز قائم کی گئی ، تو آپ آگے بڑھے اور ان دونوں سورتوں کو پڑھا ، پھر آپ میرے پاس سے گزرے ، اور فرمایا : ” عقبہ ! یہ کیسی لگیں ؟ جب جب سوؤ اور جب جب جاگو انہیں پڑھا کرو “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5439
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «انظر حدیث رقم: 5438 (صحیح)»
حدیث نمبر: 5440
      أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : " يَا عُقْبَةُ , قُلْ " ، فَقُلْتُ : مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ , فَسَكَتَ عَنِّي ، ثُمَّ قَالَ : " يَا عُقْبَةُ , قُلْ " ، قُلْتُ : مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ , فَسَكَتَ عَنِّي ، فَقُلْتُ : اللَّهُمَّ ارْدُدْهُ عَلَيَّ ، فَقَالَ : " يَا عُقْبَةُ , قُلْ " ، قُلْتُ : مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ فَقَالَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ " , فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا ، ثُمَّ قَالَ : " قُلْ " ، قُلْتُ : مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ " , فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ : " مَا سَأَلَ سَائِلٌ بِمِثْلِهِمَا , وَلَا اسْتَعَاذَ مُسْتَعِيذٌ بِمِثْلِهِمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا تھا ، تو آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کہو “ ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ خاموش رہے ، پھر فرمایا : ” عقبہ ! کہو “ ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ خاموش رہے ، میں نے کہا : اللہ کرے آپ اسے پھر دہرائیں ، آپ نے فرمایا : ” عقبہ ! کہو “ ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : «قل أعوذ برب الفلق» میں نے اسے پڑھا یہاں تک کہ اسے مکمل کیا ، پھر آپ نے فرمایا : ” کہو “ ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : ” «قل أعوذ برب الفلق» “ ، پھر میں نے اسے بھی مکمل پڑھا ، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” کسی مانگنے والے نے اس جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ نہیں مانگا اور نہ کسی پناہ مانگنے والے نے اس جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ مانگی “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5440
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 9927)، سنن الدارمی/فضائل القرآن 24 (3482) (حسن صحیح)»
حدیث نمبر: 5441
      أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ أَسْلَمَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاكِبٌ , فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى قَدَمِهِ , فَقُلْتُ : أَقْرِئْنِي سُورَةَ هُودٍ ، أَقْرِئْنِي سُورَةَ يُوسُفَ ، فَقَالَ : " لَنْ تَقْرَأَ شَيْئًا أَبْلَغَ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ، آپ سوار تھے ، میں نے اپنا ہاتھ آپ کے پاؤں پر رکھا ، میں نے عرض کیا : مجھے سورۃ ہود پڑھایئے ، مجھے سورۃ یوسف پڑھایئے ، آپ نے فرمایا : ” تم اللہ کے نزدیک «قل أعوذ برب الفلق» سے زیادہ بہتر کوئی اور سورۃ نہیں پڑھو گے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5441
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر حدیث رقم: 954 (صحیح)»
حدیث نمبر: 5442
      أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ، قَالَ : حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " أُنْزِلَ عَلَيَّ آيَاتٌ لَمْ يُرَ مِثْلُهُنَّ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ إِلَى آخِرِ السُّورَةِ , وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ إِلَى آخِرِ السُّورَةِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” مجھ پر کچھ ایسی آیات نازل ہوئی ہیں کہ ان جیسی آیات پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں ، «قل أعوذ برب الفلق» پوری سورت اور «قل أعوذ برب الناس» “ پوری سورۃ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5442
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر حدیث رقم: 955 (صحیح)»
حدیث نمبر: 5443
      أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي بَدَلٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو طَلْحَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " اقْرَأْ يَا جَابِرُ " ، قُلْتُ : وَمَاذَا أَقْرَأُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ " , فَقَرَأْتُهُمَا ، فَقَالَ : " اقْرَأْ بِهِمَا وَلَنْ تَقْرَأَ بِمِثْلِهِمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جابر ! پڑھو “ ، میں نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ، میں کیا پڑھوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : ” پڑھو «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» “ میں نے یہ دونوں سورتیں پڑھیں ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : : ” انہیں پڑھا کرو ، تم ان جیسی سورتیں ہرگز نہ پڑھو گے “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الاستعاذة / حدیث: 5443
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3111) (حسن صحیح)»
