سنن نسائي : «باب: حاکم اپنے گھر میں رہ کر بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: حاکم اپنے گھر میں رہ کر بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔
سنن نسائي
كتاب آداب القضاة — کتاب: قاضیوں اور قضا کے آداب و احکام اور مسائل
بَابُ : حُكْمِ الْحَاكِمِ فِي دَارِهِ — باب: حاکم اپنے گھر میں رہ کر بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 5410
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ : أَنْبَأَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ عَلَيْهِ , فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا , فَكَشَفَ سِتْرَ حُجْرَتِهِ , فَنَادَى : " يَا كَعْبُ " ، قَالَ : لَبَّيْكَ , يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا " , وَأَوْمَأَ إِلَى الشَّطْرِ ، قَالَ : قَدْ فَعَلْتُ ، قَالَ : " قُمْ فَاقْضِهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` انہوں نے ابن ابی حدرد رضی اللہ عنہ سے اپنے قرض کا جو ان کے ذمہ تھا تقاضا کیا ، ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں ، یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنائی دیں ، آپ اپنے گھر میں تھے ، چنانچہ آپ ان کی طرف نکلے ، پھر اپنے کمرے کا پردہ اٹھایا اور پکارا : ” کعب ! “ وہ بولے : حاضر ہوں اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : ” اتنا قرض معاف کر دو “ اور آپ نے آدھے اشارہ کیا ۔ کہا : میں نے معاف کیا ، پھر آپ نے ( ابن ابی حدرد سے ) کہا : ” اٹھو اور قرض ادا کرو “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب آداب القضاة / حدیث: 5410
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الصلاة 71 (457)، 73 (471)، الخصومات 4 (2418)، 9 (2424)، الصلح 10 (2706)، 14 (2710)، صحیح مسلم/البیوع 25 (المساقاة4) (1558)، سنن ابی داود/الأقضیة (3595)، سنن ابن ماجہ/الصدقات 18 (2429)، (تحفة الأشراف: 11130)، مسند احمد (6/390)، سنن الدارمی/البیوع 49 (2629) (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل