سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى) — کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
بَابُ : لُبْسِ الأَقْبِيَةِ — باب: قباء (کوٹ، اچکن) پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5326
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ ، قَالَ : قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً , وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ شَيْئًا ، فَقَالَ مَخْرَمَةُ : يَا بُنَيَّ , انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ ، قَالَ : ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي ، قَالَ : فَدَعَوْتُهُ , فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْهَا ، فَقَالَ : " خَبَّأْتُ هَذَا لَكَ " ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَلَبِسَهُ مَخْرَمَةُ .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبائیں تقسیم کیں اور مخرمہ کو کچھ نہیں دیا تو مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہا : بیٹے ! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے چلو ، چنانچہ میں ان کے ساتھ گیا ، انہوں نے کہا : اندر جاؤ اور آپ کو میرے لیے بلا لاؤ ، چنانچہ میں نے آپ کو بلا لایا ، آپ نکل کر آئے تو آپ انہیں میں سے ایک قباء پہنے ہوئے تھے ، آپ نے فرمایا : ” اسے میں نے تمہارے ہی لیے چھپا رکھی تھی “ ، مخرمہ نے اسے دیکھا اور پہن لی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزاينة (من المجتبى) / حدیث: 5326
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الہبة 19 (2599)، الشہادات 11 (2127)، الخمس 11 (3127)، اللباس 12 (5800)، 42 (5862)، الأدب 82 (6132)، صحیح مسلم/الزکاة 44 (1058)، سنن ابی داود/اللباس 4 (4028)، الأدب 53 (الاستئذان 87) (2818)، (تحفة الأشراف: 11268)، مسند احمد (4/328) (صحیح)»