سنن نسائي : «باب: زرد رنگ کا کپڑا پہننا منع ہے۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: زرد رنگ کا کپڑا پہننا منع ہے۔
سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى) — کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
بَابُ : ذِكْرِ النَّهْىِ عَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَر — باب: زرد رنگ کا کپڑا پہننا منع ہے۔
حدیث نمبر: 5318
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ , قَالَ : حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ , أَنَّ خَالِدَ بْنَ مَعْدَانَ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ نُفَيْرٍ أَخْبَرَهُ : أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ، أخبَرهُ : أَنَّهُ رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُعَصْفَرَانِ ، فَقَالَ : " هَذِهِ ثِيَابُ الْكُفَّارِ , فَلَا تَلْبَسْهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو دیکھا ، وہ دو کپڑے زرد رنگ کے پہنے ہوئے تھے ، آپ نے فرمایا : ” یہ کفار کا لباس ہے ، اسے مت پہنو “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزاينة (من المجتبى) / حدیث: 5318
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/اللباس4(2077)، (تحفة الأشراف: 8613)، مسند احمد (2/162، 164، 193، 207، 211) (صحیح)»
حدیث نمبر: 5319
أَخْبَرَنِي حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو , أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُعَصْفَرَانِ ، فَغَضِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ : " اذْهَبْ فَاطْرَحْهُمَا عَنْكَ " ، قَالَ : أَيْنَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " فِي النَّارِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ` وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے ، وہ پیلے رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے تھے ، یہ دیکھ کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غصہ ہوئے اور فرمایا : ” جاؤ اور اسے اپنے جسم سے اتار دو “ ۔ وہ بولے : کہاں ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : ” آگ میں “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: چنانچہ انہوں نے اسے گھر کے تنور میں ڈال دیا، صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ میں ڈال دینے کا حکم دیا، ایسا صرف زجر و توبیخ کے لیے تھا، ورنہ اس نوع کا کپڑا عورتوں کے لیے جائز ہے، نیز بیچ کر کے قیمت کا استعمال بھی جائز ہے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزاينة (من المجتبى) / حدیث: 5319
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/اللباس 4 (2077)، (تحفة الأشراف: 8830) (صحیح)»
حدیث نمبر: 5320
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ ، قَالَ : أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ إِبْرَاهِيمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا ، يَقُولُ : " نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ ، وَعَنْ لُبُوسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ ، وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاكِعٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی سے ، ریشمی کپڑوں سے ، زعفرانی رنگ کے لباس سے ، اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ہے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزاينة (من المجتبى) / حدیث: 5320
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر حدیث رقم: 1044 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل