سنن نسائي : «باب: غلام کے صدقہ کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: غلام کے صدقہ کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب الزكاة — کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
بَابُ : صَدَقَةِ الْعَبْدِ — باب: غلام کے صدقہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 2538
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَاتِمٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ ، قَالَ : أَمَرَنِي مَوْلَايَ أَنْ أُقَدِّدَ لَحْمًا فَجَاءَ مِسْكِينٌ فَأَطْعَمْتُهُ مِنْهُ ، فَعَلِمَ بِذَلِكَ مَوْلَايَ فَضَرَبَنِي ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَدَعَاهُ فَقَالَ : " لِمَ ضَرَبْتَهُ ؟ " فَقَالَ : يُطْعِمُ طَعَامِي بِغَيْرِ أَنْ آمُرَهُ ، وَقَالَ : مَرَّةً أُخْرَى بِغَيْرِ أَمْرِي , قَالَ : " الْأَجْرُ بَيْنَكُمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عمیر مولی آبی اللحم کہتے ہیں کہ` میرے مالک نے مجھے گوشت بھوننے کا حکم دیا ، اتنے میں ایک مسکین آیا ، میں نے اس میں سے تھوڑا سا اسے کھلا دیا ، میرے مالک کو اس بات کی خبر ہو گئی تو اس نے مجھے مارا ، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ، آپ نے اسے بلوایا اور پوچھا : تم نے اسے کیوں مارا ہے ؟ اس نے کہا : یہ میرا کھانا ( دوسروں کو ) بغیر اس کے کہ میں اسے حکم دوں کھلا دیتا ہے ۔ اور دوسری بار راوی نے کہا : بغیر میرے حکم کے کھلا دیتا ہے ، تو آپ نے فرمایا : ” اس کا ثواب تم دونوں ہی کو ملے گا “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزكاة / حدیث: 2538
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الزکاة 26 (1025)، سنن ابن ماجہ/التجارات 66 (2297)، (تحفة الأشراف: 10899) (صحیح)»
حدیث نمبر: 2539
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَال : حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي بُرْدَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ " ، قِيلَ : أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَجِدْهَا , قَالَ : " يَعْتَمِلُ بِيَدِهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ ، وَيَتَصَدَّقُ " , قِيلَ : أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ , قَالَ : " يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ " , قِيلَ : فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ , قَالَ : " يَأْمُرُ بِالْخَيْرِ " , قِيلَ : أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ , قَالَ : " يُمْسِكُ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ہر مسلمان پر صدقہ ہے “ ، عرض کیا گیا : اگر کسی کو ایسی چیز نہ ہو جسے صدقہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” اپنے ہاتھوں سے کام کرے اور اپنی ذات کو فائدہ پہنچائے ، اور صدقہ کرے “ ، کہا گیا : اگر ایسا بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” محتاج و پریشان حال کی مدد کرے “ ، کہا گیا : اگر ایسا بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” بھلائی اور نیک باتوں کا حکم کرے “ ، کہا گیا : اگر یہ بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” برائیوں سے باز رہے “ ، یہ بھی ایک صدقہ ہے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزكاة / حدیث: 2539
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الزکاة30 (1445)، الأدب33 (6022)، صحیح مسلم/الزکاة16 (1008)، (تحفة الأشراف: 9087)، مسند احمد (4/395، 411)، سنن الدارمی/الرقاق 34 (2750) (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل