سنن نسائي : «باب: اوپر والے ہاتھ (یعنی دینے والے) کی فضیلت کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: اوپر والے ہاتھ (یعنی دینے والے) کی فضیلت کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب الزكاة — کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
بَابُ : الْيَدِ الْعُلْيَا — باب: اوپر والے ہاتھ (یعنی دینے والے) کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2532
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ ، وَعُرْوَةُ ، سَمِعَا حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ ، يَقُولُ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَانِي ، ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ، ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ، ثُمَّ قَالَ : " إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ ، فَمَنْ أَخَذَهُ بِطِيبِ نَفْسٍ بُورِكَ لَهُ فِيهِ ، وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهِ ، وَكَانَ كَالَّذِي يَأْكُلُ وَلَا يَشْبَعُ ، وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´حکیم بن حزام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگا تو آپ نے مجھے دیا ، پھر مانگا پھر آپ نے دیا ، پھر مانگا ، تو فرمایا : ” یہ مال سرسبز و شیریں چیز ہے ، جو شخص اسے فیاضی نفس کے ساتھ لے گا تو اس میں برکت دی جائے گی ، اور جو شخص اسے حرص و طمع کے ساتھ لے گا تو اسے اس میں برکت نہ ملے گی ، اور اس شخص کی طرح ہو گا جو کھاتا ہے مگر آسودہ نہیں ہوتا ( یعنی مانگنے والے کا پیٹ نہیں بھرتا ) ۔ اوپر والا ہاتھ ، نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزكاة / حدیث: 2532
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الزکاة 50 (1472)، والوصایا 9 (2750)، الخمس19 (3143)، الرقاق 11 (6441)، صحیح مسلم/الزکاة 32 (1035)، سنن الترمذی/صفة القیامة 29 (2463)، (تحفة الأشراف: 3426)، مسند احمد (3/402، 434)، سنن الدارمی/الزکاة22 (1693)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: 2603، 2604 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل