کتب حدیث ›
      سنن نسائي ›      ابواب
       › باب: اونٹ جب اپنے مالکوں کے دودھ اور ان کی بار برداری کے لیے ہوں تو ان میں زکاۃ نہیں۔    
      
  
  
          سنن نسائي
                            كتاب الزكاة          — کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : سُقُوطِ الزَّكَاةِ عَنِ الإِبِلِ، إِذَا كَانَتْ رِسْلاً لأَهْلِهَا وَلِحُمُولَتِهِمْ            — باب: اونٹ جب اپنے مالکوں کے دودھ اور ان کی بار برداری کے لیے ہوں تو ان میں زکاۃ نہیں۔          
              حدیث نمبر: 2451
      أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، قَالَ : سَمِعْتُ بَهْزَ بْنَ حَكِيمٍ يُحَدِّثُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " فِي كُلِّ إِبِلٍ سَائِمَةٍ مِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ ابْنَةُ لَبُونٍ ، لَا تُفَرَّقُ إِبِلٌ عَنْ حِسَابِهَا مَنْ أَعْطَاهَا مُؤْتَجِرًا لَهُ أَجْرُهَا ، وَمَنْ مَنَعَهَا فَإِنَّا آخِذُوهَا ، وَشَطْرَ إِبِلِهِ عَزْمَةً مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا لَا يَحِلُّ لِآلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا شَيْءٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´بہز بن حکیم کے دادا معاویہ بن حیدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے : ہر چرنے والے چالیس اونٹوں میں دو برس کی اونٹنی ہے ۔ اونٹ اپنے حساب ( ریوڑ ) سے جدا نہ کئے جائیں ، جو ثواب کی امید رکھ کر انہیں دے گا تو اسے اس کا اجر ملے گا ، اور جو دینے سے انکار کرے گا تو ہم اس سے اسے لے کر رہیں گے ، مزید اس کے آدھے اونٹ اور لے لیں گے ، یہ ہمارے رب کے تاکیدی حکموں میں سے ایک حکم ہے ، محمد کے آل کے لیے اس میں سے کوئی چیز حلال نہیں ہے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الزكاة / حدیث: 2451
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن , شیخ زبیر علی زئی: حسن
تخریج «انظر حدیث رقم: 2446 (صحیح)»
